ویب ڈیسک: سانحہ 9 مئی کی مفرور ملزمہ، خدیجہ شاہ نے سی آئی اے پولیس کو گرفتاری دے دی۔ خدیجہ شاہ ایس ایس پی سی آئی ملک لیاقت کے سامنے پیش ہوئی ۔ ڈی ایس پی سی آئی اے اقبال ٹاؤن محمد علی بٹ نے اسےبا قاعدہ گرفتار کر لیا۔
خدیجہ شاہ جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کرنے میں مطلوب تھی۔ خدیجہ شاہ سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کے وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی ہیں۔ سلمان شاہ عثمان بزدار کی حکومت میں بھی مشیر رہے۔ وہ امریکی شہری ہیں اور لاہور میں فیشن ڈیزائنر کی حیثیت سے بھی جانی جاتی ہیں۔ پاکستان کے حکمران طبقہ میں ان کے اور ان کی فیملی کے تعلقات غیر معمولی ہیں۔ ان کے سسر سرمد امین وزیراعظم شہباز شریف کے دوست ہیں اور اخباری رپورٹوں کے مطابق انہوں نے گزشتہ دنوں میں وزیراعظم سے رابطہ کر کے ان سے خدیجہ شاہ کی گرفتاری رکوانے میں مدد کی درخواست بھی کی۔
گزشتہ دنوں لاہور پولیس نے ایک فلیٹ میں خدیجہ شاہ کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو وہ وہاں سے فرار ہو گئی۔ یہ گھر جہانگیر ترین کی بیٹی اور داماد کا تھا جو چھاپے کےوقت گھر پر موجود تھے۔ انہوں نے خدیجہ کو پناہ دے رکھی تھی۔
خدیجہ شاہ کی گرفتاری کو آرمی کی جانب سے 9 مئی سانحہ کے تمام ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کے عزم کی ایک آزمائش کی حیثیت سے دیکھا جا رہا تھا۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے لاہور کے حالیہ دورے کے دوران خدیجہ شاہ سمیت تمام ملزموں کی گرفتاری کے لئے لاہور پولیس کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ملوث کسی بھی مجرم کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گرفتاریاں قانونی طور پر کی جائیں اور خاتون ملزمان کی بے عزتی نہ کی جائے۔