سٹی 42:پاکستانی نوجوان طالب علم نے کاغذی جہاز کی عالمی چیمپئن شپ جیت لی ہے۔پاکستان کے نوجوان طالب علم رانا محمد عثمان سعید نے کاغذی جہاز کی عالمی چیمپئن شپ جیت کر پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کردیا ہے۔
نوجوان رانا محمد عثمان نے سٹی 42 سے گفتگو میں بتایا کہ میں نے ایسا کاغذی جہاز تیار کیا جو کافی دیر تک ہوا میں رہ سکتا تھا،میں نے کوشش کی پوری تیاری کے ساتھ گیا اور اللہ نے ورلڈ ریکا رڈ بنوا دیا۔مقابلے کے کچھ اصول ہیں جن کے مطابق آپ کاغذ پر کسی قسم کی کٹنگ نہیں کر سکتے تھے۔A4 سائز کا کاغذ مہیا کیا جاتا ہے اسی سے جہاز تیار کرنا ہوتا ہے اسی جگہ بیٹھ کر کاغذ کا جہاز تیار کرنا ہوتا ہے گھر سے آپ کچھ بھی بنا کر نہیں لے جا سکتے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کو کسی چیز کا شوق ہے تو اس کام کو کرنے میں آپ جو محنت کرتے ہیں وہ مشکل نہیں لگتی۔رانا محمد عثمان نے بتایا کہ کاغذی جہاز اڑانے کا مقابلہ ایسی عمارت میں ہوتا ہے جہاں ہوا بالکل نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ یہ مقابلہ آسٹریلیا کے شہر سالز برگ میں منعقد ہوا جس میں دنیا بھر سے لوگوں نے شرکت کی، اس مقابلے میں کاغذی جہاز بنانے اور اڑانے والے خواہشمند افراد نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا جبکہ شرکا نے اے فور سائز کے مخصوص لال رنگ کے پیپر سے جہاز بنایا۔یہ مقابلے تین مختلف کیٹیگریز میں منعقد کیے گئے تھے جن میں فاصلہ، ایئر ٹائم اور فضائی کرتب کی کیٹیگریز شامل تھیں جبکہ پاکستانی نوجوان نے فاصلے والی کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔عالمی چیمپئن بننے کے بعد پاکستانی طالب عالم رانا محمد عثمان سعید کا کہنا تھا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ تر شرکا کے پاس جو جہاز ہے اسے اسکائی کنگ کہا جاتا ہے مگر میرے پاس مختلف ڈیزائن ہیں جو مربع کاغذ سے تیار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اس میں تھوڑا سا ردوبدل کیا تھا جس سے مجھے اچھے نتائج ملے ہیں اور یہی میرے عالمی چیمپئن بننے کی وجہ بنی۔