سٹی 42: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ ملک سے دہشتگردی، فرقہ واریت کا خاتمہ ترجیح ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ توہین مذہب پر غلط مقدمہ درج ہوا تو وہ متحدہ علما بورڈ کے پاس آئے، مصالحت کرلیں گے۔
طاہر محمود اشرفی وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی اور چیئرمین متحدہ علماء بورڈ حافظ طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے تعلیمی مسائل ہیں، اس کیلئے کام کررہے ہیں، مارکیٹ میں آنے والی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سے چھپنے والی50کتب کا جائزہ لے چکے ہیں، ملک بھر میں7ماہ کے دوران اور پنجاب میں ڈھائی سالوں میں توہین رسالت کی ایک ایف آئی آر بھی غلط درج نہیں کی گئی۔
اگر کوئی سمجھتا ہے کہ کسی پر توہین مذہب پر غلط مقدمہ درج ہوا تو وہ متحدہ علما بورڈ کے پاس آئے، مصالحت کرلیں گے۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ میں مذہب کی جبری تبدیلی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، ملک میں فساد اور انتشار پیدا کرنے والوں کو کھلی چھٹی نہیں دے سکتے، فلسطین امن مشن پر وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں جس طرح سے مقدمہ پیش کیا وہ قوم کی کامیابی ہے۔ فلسطین کی سڑکوں پر لوگ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان سے توقعات رکھتے تھے اس سے کہیں آگے جاکر فلسطین کیلئے کھڑے ہوئے، کشمیر اور فلسطین کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔