لیگی رہنما احسن اقبال نے پیپلز پارٹی کو خبردار کردیا

پی ڈی ایم جماعتیں آمنے سامنے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی اکبر: سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لئے پی ڈی ایم کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے، جس نے پی ڈی ایم کو نقصان پہنچایا قوم اسے معاف نہیں کرے گی۔ ملکی ترقی کے لئے ووٹ کی عزت اور سیاسی استحکام ضروری ہے۔

مزار اقبال پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے واضح کیا کہ ن لیگ بلاول بھٹو اور آصف زرادری کے کسی بیان پر تبصرہ نہیں کرے گی۔ چھبیس مارچ کو مر یم نواز کے ساتھ نیب آفس جانے کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سب کو دعوت دی ہے۔ نیب کرپشن فری نہیں اپوزیشن فری پاکستان بنانا چاہتا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی میٹنگ میں فیصلہ ہوا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا اگر پیپلز پارٹی سندھ حکومت بچانا چاہتی ہے تو وفاق میں استعفے دے دے۔ پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہیئے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف عمران خان ہے جبکہ آئین، ووٹ اور عوامی حقوق کا احترام ہماری جدوجہد ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن سے ملک کی ترقیاتی پر فرق نہیں پڑتا، بہت سے ممالک کی مثالیں موجود ہیں یہاں کرپشن کے باجودہ ترقیاتی ہوئی ہے۔

دوسری جانب بلاول بھٹو اور مریم نواز کے بیانات پر پی ڈی ایم میں اضطرابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ پی ڈی ایم قائدین کے پی ڈی ایم کے مستقبل کے حوالے سے تشویش کی لہر دوڑ پڑی ہے۔ پی ڈی ایم کے قائدین نے دونوں بڑی جماعتوں میں تصفیہ کے لئے اہم رہنماؤں پر مشتعمل کمیٹی بنانے کی تجویز دے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت کو گراتے گراتے خود اختلافات کا شکار ہوگئی ہے۔ پی ڈی ایم قائدین نے مولانا سے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے کمزور ہونے سے حکومت مضبوط ہوگئی ہے۔ پی ڈی ایم کے آپس میں اختلافات ختم نہ ہوئے تو ساری جدوجہد رائیگاں چلی جائے گی۔ قائدین نے مولانا فضل الرحمان کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پوائنٹ آف نو ریٹرن سے پہلے معاملات کو سلجھایا جائے۔