سٹی 42: پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے مزید 500 ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا، نکالے گئے ملازمین اسٹیل ملز کے ہسپتال اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسٹیل ملز کے ہسپتال اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کو بھی بند کرنے کی تیاریاں جاری، ہسپتال اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹس کے تمام ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا گیا۔ پاکستان اسٹیل ملز کے ہسپتال سے 191 ملازمین کو جبری طور پر ملازمتوں سے نکالنے کے لیٹر جاری کردئے گئے۔ پاکستان اسٹیل کے قائم مقامی ڈپٹی جنرل منیجر ریاض حسین نے خط میں لکھا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو پچھلے کئی سالوں سے مسلسل نقصانات ہورہےہیں، پاکستان اسٹیل کی پیداوار جون 2015 سے مکمل بند ہے۔
30 جون 2020 تک پاکستان اسٹیل کو پیداوار نہ ہونے سے 212 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے، پاکستان اسٹیل کے پاس بحال کے لئے فنڈز بھی نہیں ہیں، پاکستان اسٹیل کی بحالی کے لئے بھاری فنڈز کم سے کم دو سال کے لئے درکار ہیں۔
مالی بحران کی وجہ سے 27 نومبر 2020 کو 4500 ملازمین کو نکالا گیا تھا، پاکستان اسٹیل اسپتال اور میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میں اب افرادی قوت میں مزید کمی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ملازمین کو مطلع کیا گیا ہے کہ ان کی خدمات فوری طور پر ریٹارمنٹ کے زریعے ختم کردی گئیں۔ نکالے گئے ملازمین کو مارچ 2021 کی تنخواہ دی جائے گی، یومیہ اجرات اور کانٹریکٹ ملازمین کو ادائیگی جوائن کرنے کی اصل تاریخ سے طے کی جائے گی۔