اعلیٰ پولیس افسروں کی سستی، کانسٹیبلوں کی بھرتی لٹک گئی

Police
کیپشن: Police
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کوئنز روڈ (علی ساہی) پولیس کے اعلیٰ افسروں کی سستی سے کانسٹیبلوں کی بھرتی لٹک گئی، 5 ماہ قبل جسمانی پیمائش اور دوڑ کا امتحان پاس کرنے والے 1 لاکھ سے زائد امیدواروں سے تحریری امتحان کیلئے ٹیسٹنگ کمپنی ہائیر نہ کی جاسکی، اسٹیبلشمنٹ برانچ نے ایک بار پھر ٹیسٹنگ کمپنی ہائیر کرنے کیلئے اشتہار جاری کردیا۔

 پنجاب پولیس میں کانسٹیبلوں کی بھرتی اعلیٰ افسروں کی سستی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگئی، لاہور سمیت پنجاب بھر میں 5 ہزار سے زائد کانسٹیبلوں کی بھرتی کیلئے فزیکل ٹیسٹ دینے والے امیدوار انتظار کی سولی پر لٹک گئے، 1 لاکھ سے زائد امیدواروں سے تحریری ونفسیاتی امتحان لینے کیلئے پچھلے 5 ماہ سے ٹیسٹنگ کمپنی ہائر نہیں کی جاسکی، اسٹیبلشمنٹ برانچ کی جانب سے 6 جولائی کو کمپنیوں سے کوائف جمع کرنے کیلئے اشتہاردے دیا گیا ہے۔

 رواں ماہ بھی کمپنیوں سے بڈز طلب کی گئی تھی جوکہ ابتدائی مرحلہ میں ڈس کوالیفائی کردیا گیا تھا، کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق یونیورسل ٹیسٹنگ، پاکستان ٹیسٹنگ، فیئر ٹیسٹنگ، نیشنل ٹیسٹنگ سروسز معیار پر پورا نہیں اترتیں۔

 نئے اشتہار کے مطابق  6 جولائی کو ہی ٹیکنیکل اور فنانشل بڈ جمع ہونگی اور اسی روز ٹیکنیکل بڈز کھول دی جائے گی، ٹیکنیکل بڈ مکمل ہونے کے بعد فنانشل بڈ کھولی جائے گی۔

دوسری جانب سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے پولیس کانسٹیبلز کے تقرر تبادلوں کے حوالے سے نیا سٹینڈنگ آرڈر جاری کیا ہے، نئے سٹینڈنگ آرڈر کے مطابق  بھرتی ہونے والے اہلکار ٹریننگ کے بعد چار سال تک سکیورٹی یونٹ میں گزرایں گے، چار سال کے بعد اہلکاروں  کو آپریشن ونگ میں بھجوایا جائے گا،آٹھ  سال کی سروس کے بعد اہلکار کا انویسٹی گیشن ونگ میں تبادلہ کیا جائے گا، روٹیوشن پالیسی کے تحت سکیورٹی ونگ میں جانے والے کانسٹیبلز کا تبادلہ ایک سال سے پہلے واپس نہیں کیا جائے گا۔

Sughra Afzal

Content Writer