محسن نقوی چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ  کا انتخاب لڑیں گے، شاہ خاور کو قائم مقام چئیرمین بنا دیا گیا

Mohsin Raza Naqvi, Chairman Pakistan Cricket Board, PCB, PCB Interim Management Committee, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

وسیم احمد: سید محسن رضا نقوی نے پاکستان کرکٹ بورڈ  کی مینیجمنٹ کمیٹی کا چئیرمین مقرر کئے جانے کے باوجود باقاعدہ انتخابات میں چئیرمین منجتخب ہونے سے پہلے عہدہ سنبھالنے سے معذرت کر  لی۔ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے الیکشن میں چئیرمین کے عہدہ پر باقاعدہ انتخاب ہونے تک وہ گورننگ بورڈ کے رکن کی حیثیت سے کام کریں گے  اور چئیرمین کے انتخاب میں حصہ لے کر جمہوری طریقہ سے بورڈ کے چئیرمین بنیں گے۔

 پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین کے انتخاب تک الیکشن کمشنر پی سی بی شاہ خاور قائم مقام چئرمین کی حیثیت سے کام کریں گے۔ محسن نقوی کے ایما پر شاہ خاور نے آج منگل کے روز قائم مقام چئیرمین پی سی بی کے عہدہ کا چارج سنبھال لیا۔

الیکشن کمشنر بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کے بعد قائم مقام چئرمین بنے ہیں۔

الیکشن کمشنر شاہ خاور اب اپنی نگرانی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتخابات کروائیں گے۔

ممبر گورننگ بورڈ محسن نقوی پی سی بی کے چئرمین کا انتخاب لڑیں گے۔

 نئے چئیرمین کا انتخاب تین سال کی مدت کے لئے کیا جائے گا۔ پی سی بی چئیرمین کے انتخاب کے لئے شیڈول کا اعلان چیف الیکشن کمیشن شاہ خاور کریں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی جسے عام طور پر پی سی بی مینیجمنٹ کمیٹی کہا جاتا ہے اور جس کے نامزد چئیرمین کو ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین کی حیثیت سے فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہے، یہ 13 ماہ پہلے چار ماہ کے لئے بنائی گئی تھی۔  سابق چئیرمین رمیض راجہ کے عہدہ کی مدت ختم ہونے کے بعد  پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کو 22 دسمبر 2022 کو چار ماہ کی مدت کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

 آئین 2014، ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈیپارٹمنٹس ٹیموں کی بحالی اور نجم سیٹھی

اس وقت اس کمیٹی کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ 2019 میں پاکستان کرکٹ بورڈ پر مسلط کئے گئے نامناسب آئین کو منسوخ کر کے  2014 کے پی سی بی کے آئین کو اس کی روح کے مطابق بحال کیا جائے اور پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کے سٹرکچر میں نامقبول تبدیلیاں منسوخ کر کے اصل ڈھانچے کے مطابق ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے نظام کو بحال کیا جائے۔

ان اقدامات پر پاکستان کی کرکٹ سے وابستہ کمیونٹی میں عمومی اتفاق رائے تھا۔ ڈیپارٹمنٹس کی ٹیموں کے کرکٹ سے اخراج کو  پیشہ ور کرکٹرز کے کیریئر اور مستقبل کے ساتھ سنگین مذاق قرار دے کر عمومی طور پر مسترد کیا گیا تھا۔عبوری کمیٹی کے قیام کے مقاصد میں ضلع/ زونل/ علاقائی سطح پر انتخابات اور جمہوری اور منتخب بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کرنا بھی شامل تھا۔

ابتدا میں اس کمیٹی کا سربراہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چئیرمین نجم سیٹھی کو بنایا گیا تھا۔ انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کے اصل سٹرکچر کی بحالی اور بورڈ کو بحران سے نکالنے کے کام انجام دئے تاہم ان کاموں کی تکمیل کے لئے کمیٹی کی مدت چار ماہ سے بڑھا کر اس کی مدت میں 21 جون 2023 تک توسیع کر دی گئی۔  نجم سیٹھی نے فروری 2023 میں پاکستان پریمئیر لیگ کے آٹھوین سیزن  پی ایس ایل 8 کے تمام میچ پاکستان میں کروانے کا کارنامہ بھی کیا۔اس سے پہلے دبئی میں پی ایس ایل کا صرف کچھ میچ کراچی اور لاہور میں ہوائےتھے اور اس سے پچھلے سال ساری لیگ ہی بیرون ملک کروانا پڑی تھی۔  نجم سیٹھی بورڈ کا انتظام چلاتے رہے تاہم وہ معاملات کو چئیرمین بورڈ کےالیکشن تک نہ لے جا سکے۔

نجم سیٹھی کا چئیرمین پی سی بی کا الیکشن لڑنے سے انکار

نجم سیٹھی نے عبوری مینیجمنٹ کمیٹی کے چئیرمین کی حیثیت سے ڈیفیکٹو چئیرمین پی سی بی کا کردار ادا کرتے ہوئے جولائی 2023 تک کام کیا۔ انہوں نے پاکستان کی میزبانی میں ایشیا کپ کے انعقاد کے بھارت کے ساتھ تنازعہ کے حل سمیت کئی پیچیدہ مسائل کے حل کی کوشش کی تاہم جولائی 2023 تک وہ بہت غیر مقبول ہو گئے۔ کمیٹی کی دوسری توسیع کی مدت ختم ہونے سے چند روز پہلے انہوں نے بورڈ کے چئیرمین کا الیکشن لڑنے سے معذرت کر لی اور کمیٹی کی سربراہی پر مزید فائض رہنے سے بھی معذرت کر کے پیچھے ہٹ گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین کے انتخاب کا التوا

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین  کے انتخابات 27 جون 2023  کو پی سی بی ہیڈ کوارٹرز لاہور میں ہونا تھے۔ تاہم  نجم سیٹھی کے بعض مخالف اور مختلف مفادات کی نمائندگی کرنے والے افراد اس انتخاب کے معاملہ کو  لے کر عدالتوں میں چلے گئے، ملک کی متعدد عدالتوں کے حکم امتناعی، جن میں بلوچستان ہائی کورٹ بھی شامل تھی، کے نتیجے میں چئیرمین پی سی بی کے انتخابات ملتوی ہو گئے ۔ یہ انتخابات اب تک نہیں ہو سکے

ذکا اشرف کی انٹری

تب اس وقت کے وزیر اعظم نے  ماضی میں پی سی بی کے چئیرمین کی حیثیت سے کام کر چکے کہنہ مشق منتظم ذکا اشرف کو  عبوری مینیجمنٹ کمیٹی کا چئیرمین مقرر کر دیا۔ ان کے ساتھ عبوری مینیجمنٹ کمیٹی کے دس ارکان کے نام بھی سامنے آئے۔ ذکا اشرف نے بورڈ کی مینیجمنٹ کمیٹی کے چئیرمین کی حیثیت سے نجم سیٹھی کے طے کردہ ایشا کپ کے انعقاد کے معاملات کو انجام تک پہنچایا۔ یہ میگا ایونٹ جزوی طور پر پاکستان میں کھیلا گیا اور اس کے اہم میچ سری لنکا میں کروائے گئے  کیونکہ ایک اہم ٹیم انڈیا سکیورٹی مسائل کی وجہ سے پاکستان آ کر کھیلنے پر آمادہ نہیں تھی۔

ذکا اشرف کی قیادت میں پاکستان نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ اور ٹی ٹونٹی کرکٹ میں تو اہم کامیابیاں حاصل کیں تاہم وہ ایشیا کپ اور بعد ازاں ورلڈ کپ  مین خاطر خواہ پرفارمنس نہیں دے سکا۔ حال ہی مین قومی ٹیم کے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ٹیسٹ سیریز  اور ٹی ٹونٹی سیریز میں بری طرح ہارنے کے بعد ذکا اشرف نے چید روز پہلے چئیرمین مینیجمنٹ کمیٹی کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

محسن نقوی کا مدبرانہ فیصلہ

ذکا اشرف کے بعد وفاقی ْحکومت نے یہ عہدہ پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ سید محسن رضا نقوی کو پیر کے روز عبوری مینیجمنٹ کمیٹی کا چئیرمین اور پی سی بی بورڈ آف گورنرز کا رکن بنا دیا ہے تاہم آج منگل کے روز  محسن نقوی نے پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور دیگر عہدیداروں سے پی سی بی کے معاملات پر بریفنگ لینے کے بعد اہم فیصلہ کیا کہ وہ بورڈ کے رکن کی حیثیت سے کام کرین گے اور  بورڈ کے الیکشن کمشنر  شاہ خاور کو مینیجمنٹ کمیٹی کی قیادت سنبھال کر جلد از جلد بورڈ کے چئیرمین کا الیکشن کروانے کا موقع دیں گے۔ محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بورڈ کے چئیرمین کا انتخاب لڑ کر جمہوری طریقہ سے بورڈ کی قیادت سنبھالیں گے۔

محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ کو بڑی اصلاحات کی ضرورت ہے، وہ بورڈ ک یقیادت سنبھالنے اور درکار اصلاحات کرنے میں سنجیدہ ہیں اس لئے وہ مناسب سمجھتے ہین کہ مکمل مینڈیٹ لے کر آئین اور پاکستان کی کرکٹ کو  قوم کی امنگوں کے مطابق عروج تک لے جانے کا کام مکمل اختیار کے ساتھ انجام دیں۔