’’جنوبی افریقا کا پاکستان میں کھیلنا بہت خوشی کا لمحہ ہے‘‘

’’جنوبی افریقا کا پاکستان میں کھیلنا بہت خوشی کا لمحہ ہے‘‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: چیف ایگزیکٹیو پی سی بی نے کہا ہے کہ جنوبی افریقا کا پاکستان میں کھیلنا بہت خوشی کا لمحہ ہے، ‏ پی سی بی اور مدحواں کے لیے یہ تاریخی اور یادگار لمحات ہیں، ہماری کرکٹ کو دنیا بھر میں پزیرائی مل رہی ہے۔

 چیف ایگزیکٹیو پی سی بی وسیم خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‏ 14 سال بعد جنوبی افریقا کا پاکستان میں کھیلنا بہت خوشی کا لمحہ ہے ، ‏ پی سی بی اور مدحواں کے لیے یہ تاریخی اور یادگار لمحات ہیں، ہماری کرکٹ کو دنیا بھر میں پزیرائی مل رہی ہے، دنیا بھر میں ہماری کرکٹ کا ٹیلی کاسٹ ہونا اس بات کا ثبوت ہے، ‏ موجودہ حالات میں ڈومیسٹک کرکٹ سیزن مکمل کرنے والا پاکستان دنیا کاواحد بورڈ ہے۔

 وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ ‏کورونا کی صورتحال میں کرکٹ کرانے پر تعریف بھی ہونی چاہیے،‏ اسپانسرز کا ردعمل شاندار ہے، 6 ایسوسی ایشنز کے اسپانسرز اگلے ماہ مکمل ہو جائیں گے، ‏تنقید ہوتی ہے تاہم چیف ایگزیکٹو اور چئَیرمین بھی اپنا کام کر رہے ہیں، ‏ ہم اپنی کوشش میں اچھے انتظامی کام کر رہے ہیں، ‏ ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی ہونا فطری عمل ہے۔

  وسیم خان کا کہنا تھا کہ ‏ تنقید ہر بورڈ پر ہوتی ہے اس کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، دو سے تین ہفتوں میں ایسوسی ایشنز کی کمیٹیوں کا اعلان کر دیا جائے گا، ‏ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ اس میں تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن کچھ چیزیں کنٹرول میں نہیں ہوتیں، ‏ باقاعدہ طور پر کلب کرکٹ کی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں، پہلے کلب رجسٹریشن کریں گے اور پھر سرگرمیاں شروع ہوں گی۔

 وسیم خان کا کہنا تھا کہ‏ مداح پاکستان ٹیم کی کامیابی کو دیکھنا چاہتے ہیں جب کامیابی نہیں ملتی تو سب کو دکھ ہوتا ہے، ‏ تنقید ہونا فطری بات ہے  ہم نے سسٹم تبدیل کیا نتائج آنے میں وقت لگے گا، ‏ کرکٹرز اور کوچز کی محنت پر ان کو سپورٹ کر رہے ہیں، ‏ یقین ہے کہ ہم پاکستان کرکٹ میں ضرور مثبت تبدیلی لائیں گے۔ 

وسیم خان کا کہنا تھا کہ‏ بورڈ اور پی ایس ایل نے ایک ساتھ چلنا ہے، چھوٹے موٹے معاملات کو حل کر لیا ہے ،‏ فرنچائزز نے سرمایہ کاری کی ہے اور پاکستان کرکٹ میں آئندہ بھی کریں گے،  مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں ہم نے کہا تھا کہ مسائل حل کر لیں گے، 20 فروری کو لیگ شروع ہو رہی ہے، ‏ ہم نے ابھی دو بڑے کام کرنا ہیں، توجہ فیوچر ٹور پروگرام اور آئی سی سی ایونٹس کے لیے پیشکش کرنے پر ہے۔

 وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ ‏ اکتوبر نومبر تک آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کی درخواستیں دے دیں گے، ‏ پاکستان میں اپنے کام کوانجوائے کر رہا ہوں، زندگی سے بھی لطف اندوز ہو رہا ہوں، مجھے پاکستان میں کوئی مسئلہ نہیں۔

Shazia Bashir

Content Writer