کوئنز روڈ (قذافی بٹ، عرفان ملک) پنجاب پولیس کو قبضہ مافیا، بدمعاشوں کی گرفتاریوں کیلئے 3 ہفتے کا ٹاسک دے دیا گیا، قبضہ مافیا، بدمعاشوں اور مختلف گینگز کے اسلحہ لائسنس بھی منسوخ کردیئے گئے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو لاہور دورے میں قبضہ مافیا کے خلاف رپورٹ دی گئی تھی جس پر وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر قانون اور پولیس کو جرائم پیشہ افراد ، قبضہ مافیا کے خلاف تین ہفتوں میں بھرپور ایکشن کا ٹاسک دیا گیا، وزارت داخلہ نے ایکشن لیتے ہوئے پہلے مرحلے میں لاہور سمیت پنجاب بھر کے 888 افراد کے اسلحہ لائسنس بھی منسوخ کر دیئے ہیں اور رپورٹ وفاقی حکومت کوبھجوا دی ہے، لائسنس قبضہ مافیا، بدمعاشوں اور مختلف گینگز کے منسوخ کیے گئے۔
دوسری جانب قبضہ مافیا اور بدمعاش گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دعوے تو بہت ہوئے لیکن پولیس کارروائیاں نچلے درجے تک محدود رہیں، کسی بگ گن پر ہاتھ ڈالا نہ ہی نام ای سی ایل میں ڈلوایا گیا، لاہور پولیس کی جانب سے بدمعاشوں اور قبضہ گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا لیکن ہوا کیا بڑے بڑے مگر مچھ ہاتھ نہ آئے اور صرف گن مینوں کو پکڑنے تک کارروائی محدود رہی، زیادہ تر ملزم بیرون ممالک فرار ہوگئے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے بھی تصدیق کر دی، پکڑے گئے اسلحہ لائسنس کو منسوخ کرنے کے دعوے بھی کیے گئے لیکن ابھی تک صرف وہ لائسنس منسوخ ہوئے جن کے بارے میں چند ماہ قبل لاہور پولیس نے درخواست کی تھی۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب نے تمام قبضہ مافیا اور بدمعاشوں کو تین ماہ کے اندر اندر پکڑنے کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں، کریک ڈاؤن میں بڑے مگر مچھوں کو اطلاع دینے والے پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی کے دعوے ابھی تک سچ نہ ہوئے۔