نو منتخب اراکین پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھا لیا

 نو منتخب اراکین پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھا لیا
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسن علی،راؤ دلشاد)پنجاب اسمبلی کااجلاس،ارکان اسمبلی کی حلف برداری،نومنتخب ارکان پنجاب اسمبلی نےحلف اٹھا لیا،سپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نیازی نےنومنتخب ارکان سےحلف لیا،سپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نے نومنتخب ارکان کومبارکباد دی۔

 اس سے قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2گھنٹے 19 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ایوان میں موجود،لیگی نومنتخب ارکان مریم نوازکیساتھ تصاویربنوانےمیں مگن رہے،پنجاب اسمبلی کی مہمان گیلری میں آئےلیگی ورکرزنے نعرے بازی بھی،لیگی ارکان اسمبلی نواز شریف کی تصاویر بھی ساتھ ایوان میں لے آئے۔اجلاس شروع ہونے کے بعد سپیکر نے 45 منٹ کیلئے اجلاس میں وقفہ کردیا ۔وقفے کے بعد ارکان نے حلف اٹھایا ۔

 313نومنتخب ارکان اسمبلی نےحلف اٹھا یا ہے،،ن لیگ اوراتحادی جماعتوں کے215ارکان نےحلف لیا،سنی اتحادکونسل کے98ارکان نےحلف لیا،نومنتخب ارکان پنجاب اسمبلی رجسٹر پر دستخط کیے۔مخصوص نشستوں پرکامیاب خواتین ارکان اسمبلی نے دستخط کیے۔

 سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا ہے کہ اجلاس دوبارہ شروع ہوتے ہی سب سے پہلے حلف ہوگا،میاں اسلم اقبال کے ابھی پروڈکشن آرڈر جاری کررہاہوں،گیلری میں سنی اتحاد کونسل کےمہمانوں کو جگہ دی جائے ،اسلم اقبال اتنے ہی اہم ہیں جتنے باقی تمام ممبرز ہیں،سنی اتحاد کونسل کےممبرز نے اجلاس ملتوی کر نے کی استدعاکی۔

 قبل ازیں نومنتخب ممبران پنجاب اسمبلی حلف اٹھانے کیلئے پہنچ گئے ہیں ۔چودھری شیر علی ،شازیہ عابد ،خواجہ عمران نذیر پنجاب اسمبلی پہنچ گئے،رخسانہ کوثر، میاں عمران جاوید، ذکیہ شاہ نواز،حنا پرویز بٹ، بی بی وڈیری، بابا فلبوس، ملک صہیب بھرت ،عظمیٰ کاردار، منشا ء اللہ بٹ،سلمیٰ بٹ ،ملک اسد کھوکھر ،سہیل شوکت بٹ پنجاب اسمبلی پہنچ گئےہیں۔
شیر علی گورچانی ،میاں مرغوب احمد ،سہیل شوکت بٹ اسمبلی پہنچ گئے،ملک غلام حبیب اعوان ،ملک خالد پرویز کھوکھر پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔

مسلم لیگ ن کی نمبر گیم آزاد اراکین کو ملا کر 160 ہو گئی،مسلم لیگ ن کو خواتین کی 36 ،اقلیتوں کی 5 مخصوص نشستیں الاٹ ہوئیں،مخصوص نشستوں کو ملا کر ن لیگ 201 اراکین کیساتھ سب سے آگے،پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت کیلئے186 اراکین کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
،پیپلز پارٹی کے 14،ق لیگ کے 10اراکین کی حمایت  بھی ن لیگ کو حاصل ہوگی۔تینوں  جماعتیں مسلم لیگ ن سے اتحاد کا اعلان کر چکی ہیں۔مسلم لیگ ن کو مجموعی طور پر کم از کم 230 ارکان کی اکثریت حاصل ہو گی۔