(سٹی42)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کاکہناتھا کہ پرویز رشید ایک فرد کا نہیں،ایک سوچ،ایک نظریے اورجمہوریت کی ایک روشن علامت کا نام ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی رہنما پرویز رشید کی اپیل مسترد ہونے پر ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید ایک فرد کا نہیں،ایک سوچ،ایک نظریے اورجمہوریت کی ایک روشن علامت کا نام ہے، ایسی علامتیں ہر حال میں زندہ رہتی ہیں،وہ کل بھی پارٹی کا اثاثہ تھے آئندہ بھی نواز شریف کے معتبر ساتھی اور جمہوریت کے جانباز سپاہی کی حیثیت سے پارٹی کا ہی نہیں قومی سیاست کا سرمایہ رہیں گے۔
پرویز رشید ایک فرد کا نہیں،ایک سوچ،ایک نظریے اورجمہوریت کی ایک روشن علامت کا نام ہے۔ ایسی علامتیں ہر حال میں زندہ رہتی ہیں۔ وہ کل بھی پارٹی کا اثاثہ تھے آئیندہ بھی نواز شریف کے معتبر ساتھی اور جمہوریت کے جانباز سپاہی کی حیثیت سے پارٹی کا ہی نہیں قومی سیاست کا سرمایہ رہیں گے۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 23, 2021
واضح رہے کہ جسٹس شاہد وحید نےبطور الیکشن ٹربیونل لیگی امیدوار پرویز رشید کی درخواست پر سماعت کی، لیگی رہنماء پرویز رشید اپنے وکلاء اعظم نذیر تارڑ ، خالد اسحاق کے ہمراہ پیش ہوئے، وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ اور الیکشن کمیشن کے وکلاء بھی پیش ہوئے،عدالتی حکم پر پنجاب ہاؤس اور الیکشن کمیشن کا ریکارڈ پیش کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید پر مشتمل ٹربیونل نے پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کےخلاف اپیل بھی مسترد کر دی ہے، پرویز رشید کی جانب سے خالد اسحاق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ افسر نے سینٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی نادہندہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کر دیئے، ریٹرننگ افسر کے فیصلے میں 96 لاکھ روپے کا نادہندہ ہونے کو جواز بنایا گیا ہے، پنجاب ہائوس کی جانب سے 2019ء میں واجب الادا رقم کا کوئی نوٹس بھی موصول نہیں ہوا تھا۔
استدعا ہے کہ پنجاب ہائوس کی واجب الادا رقم جمع کرانےاور ریٹرننگ افسر کو درخواستگزار کے کاغذات نامزدگی منظور کر کے امیدوارں کی حتمی فہرست میں نام شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔ پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کرنیوالے رانا مدثر عمر کی طرف سے شہزاد شوکت ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
الیکشن ٹربیونل نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پرویز رشید کی درخواست خارج کردی، پرویز رشید نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ کس جرم کی سزا ملی ہے،میں یہ جرم بار بار کرتا رہوں گا۔