(قیصرکھوکھر) قصور میں واقع زینب میڈیکل کالج کے مالک پر غیراخلاقی سرگرمیوں کا الزام ثابت، مقامی پولیس اور انتظامیہ نے رپورٹ محتسب پنجاب کو پیش کردی، ملزم کی تین ماہ کی نظر بندی میں ایک ماہ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق قصور میں زینب میڈیکل کالج کی طالبات کیساتھ زیادتی اور ہراسگی کے واقعات میں ملوث کالج کے مالک محمد احمد کےخلاف محتسب پنجاب کے ازخود نوٹس کا معاملہ میں اہم پیشرفت ہوئی، مقامی پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے محتسب پنجاب کو رپورٹ پیش کر دی، رپورٹ کے مطابق کالج کا مالک مختلف غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اور اس کے خلاف مختلف دفعات کے تحت نو مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالج کا مالک قصور میں ایک غیر رجسٹرڈ ہیلتھ سینٹر "علی پولی کلینک" کے نام سے چلا رہا تھا، ملزم کی تین ماہ کی نظربندی میں ایک ماہ اضافے کا ٹوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ شہر میں زیادتی کی وارداتوں کا ہونا عام ہوچکا ہے، جنسی ہراساں،بدفعلی اور زیادتی جیسے واقعات نے خواتین، بچوں کا گھر سے نکلنا محال بنادیا،معاشرے میں زیادتی کے واقعات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوگیا، آئے روز حوا کی بیٹی کی آبروریزی کی جارہی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ستم ظریفی یہ کہ بااثر ملزمان کو پولیس بھی پکڑنے سے کتراتی ہے۔
ان سنگین وارداتوں میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کی وجہ سے بدفعلی، زیادتی،ہراسگی کی فضا قائم ہوچکی ہے،عوامی تحفظ کے لئے بنائے جانے والے سکیورٹی اداروں میں کچھ ایسی کالی بھیڑیں چھپی ہیں جو ملزموں کی پست پناہی کررہی ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں زیادتی، چوری، ڈکیتی، رہزانی اور جنسی ہراساں جیسے جرائم میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہورہا ہے۔
ان کے سدباب کے لئے عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ایسے ملزموں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے تاکہ دوسرے ان سے عبرت حاصل کریں۔