حامد میر کا اسلام آ باد دھماکے سے متعلق اہم انکشاف

حامد میر کا اسلام آ باد دھماکے سے متعلق اہم انکشاف
کیپشن: Hamid Mir
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: نامور صحافی اور تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں خودکش حملے کی پہلے سے اطلاع تھی اس لئے پولیس گاڑیوں کی تلاشی لے رہی تھی تلاشی کے دوران خودکشُ حملہ ہوا اگلے چند دنوں میں مزید حملوں کی کوشش کی جائے گی اس لئے سب پاکستانیوں سے گذارش ہے کہ وہ آپس میں لڑنے کی بجائے اندرونی دشمنوں پر نظر رکھیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سیکٹر آئی ٹین میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید،4 اہلکار زخمی اور دو شہری زخمی ہوئے۔ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح سوا 10 بجے مشکوک گاڑی آرہی تھی جس میں خاتون سمیت 2 افراد سوارتھے،پولیس نے بروقت کارروائی کر کے اسلام آباد کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔ 

ایگل اسکواڈ نے گاڑی کو تلاشی کیلئے روکا تھا،دوران تلاشی لمبے بالوں والے شخص نے گاڑی میں جا کر دھماکہ کر دیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ نے بتایا کہ گاڑی کو مشکوک سمجھ کر روکا گیا تھا،تفتیش کے بعد مزید تفصیلات شیئر کریں گے،گاڑی کے اندر ایک مرد اور ایک خاتون موجود تھی۔ اہلکاروں کے روکنے پر وہ شخص پوری طرح گاڑی میں نہیں بیٹھا تھا۔

 خود کش بمبار کے اعضاء اور گاڑی کے پارٹس تحویل میں لے گئے ہیں۔ قبل ازیں اسلام آباد کے علاقے سیکٹر آئی ٹین میں دھماکا ہوا۔دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوا جو کہ ممکنہ طور پر پولیس اہلکار ہے۔ دھماکے میں تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق دھماکا سے متعلق تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ 

ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس نے گاڑی کے ڈرائیو کی تلاشی لی جس دوران دھماکا ہوگیا۔جیسے ہی پولیس مشکوک گاڑی کے قریب پہنچی تو دھماکا ہو گیا۔دھماکا گاڑی کے اندر ہوا ہے۔دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہو۔پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دھماکے کے بعد جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔پولیس ذرائع نے مبینہ حملہ آور کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ۔ پولیس نے تصدیق کر دی ہے کہ دھماکا خودکش تھا۔دھماکا گاڑی میں بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔پولیس نے دھماکے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

اللّٰہ تعالیٰ ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے درجات بلند کرے اور انکی شہادت قبول کرے جنہوں نے خودکشُ حملہ آور کو روک کر دیگر ہم وطنوں کی زندگیاں بچا لیں۔
 

Ansa Awais

Content Writer