بھارت میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن، انتہا پسند نسل کشی کی کھلی دھمکیاں دینے لگے  

Minorties in danger in India
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ویب ڈیسک) بھارت میں انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی زندگیاں دوبھر کر دی ہیں،مودی سرکار کی سرپرستی میں انتہاپسند بھارت میں دندنانے لگے ، اقلیتوں کو موت کی دھمکیاں روز کا معمول بن گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں انتہاپسندوں کا اجتماع ہوا اس دوران مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں اور دلت افراد کو نسل کشی کی دھمکیاں دی گئیں۔رپورٹ کے مطابق انتہاپسندوں نے فوج اور پولیس سے ساتھ دینے کا بھی کہا ہےاور شہریوں کو ہتھیار خریدنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

 انتہا پسندوں کہنا ہے کہ مسلمانوں سے زمینیں چھین کر انہیں بے دخل کیا جائے  جبکہ بھارت میں کرسمس، عید منانے پر پابندی لگائی جائے۔انتہا پسند ہندو تنظیم کے سرغنہ نے کہا کہ 20 لاکھ مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے 100 ہندوؤں کی فوج ہی کافی ہے۔

  واضح رہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسندی کوئی نئی بات نہیں، مسلمانوں کو نماز پڑھنے نہ دینا، گائے کا گوشت بیچنے کے شبے میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنا اور باریش مسلمانوں سے ہندوؤں کے مذہبی نعرے لگوانا تو معمول کی بات ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئے روز  مسلمانوں کو صرف ان کے عقیدے کی بنیاد پر قتل کردیا جاتا ہے۔ابھی گزشتہ  دنوں ہی بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک اور مسلمان نوجوان راہل کو شہید کردیا تھا۔