ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وکلاء کے اغوا و قتل میں اضافہ، پاکستان بار کونسل کی حکومت کو وارننگ

وکلاء کے اغوا و قتل میں اضافہ، پاکستان بار کونسل کی حکومت کو وارننگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف ) اگست میں وکلاء کے اغوا اور قتل ہونے کی وارداتوں میں اضافہ، پاکستان بار کونسل نے وکلاء کی سیکورٹی کے ناقص اقدامات پر شدید رد عمل کا اظہار کردیا، اغواء اور قتل میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین پاکستان بار عابد ساقی نے حکومت کی جانب سے وکلاء کے لئے فول پروف سیکورٹی اقدامات نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت وکلاء کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ پنجاب سمیت ملک بھر میں رواں ماہ وکلاء کے اغواء اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوا۔  حکومت ہوش کے ناخن لے وکلا کے لیے فول پروف سیکورٹی کے انتظامات کرے۔

وائس چیئرمین پاکستان بار عابد ساقی کا کہنا ہے کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وکلاء کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔ ہمیشہ رول آف لاء کی بات کرتے ہیں حکومت ہمیں راست اقدام  پر مجبور نہ کرے۔

عابد ساقی کا کہنا تھا کہ لاہور میں زین غفار ایڈوکیٹ کو قتل کیا گیا۔ کراچی میں کوثر ثقلین ایڈووکیٹ کو بچوں سمیت قتل کر دیا گیا۔ سرگودھا میں کامران باجوہ اور سمیع اللہ باجوہ دونوں بھائیوں کو قتل کر دیا گیا۔ فیصل آباد میں میں اعجاز احمد ایڈووکیٹ کو اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ اسی طرح عابد دیپالپور میں خاتون وکیل ارشاد نسیرین کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا،۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا ہے کہ حکومت کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ وکلاء کی فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کرے۔ وکلاء کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔ وائس چیئرمین عابد ساقی نے کہا کہ اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔