پنجاب میں غیر یقینی سیاسی صورتحال، اداروں میں قانون سازی رُک گئی

پنجاب میں غیر یقینی سیاسی صورتحال، اداروں میں قانون سازی رُک گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(درنایاب) پنجاب میں غیر یقینی سیاسی صورتحال  کے باعث اتھارٹیز، کمپنیز اور ایجنسیز کے تشکیل شدہ بورڈ غیر فعال جبکہ ایل ڈی اے ، واسا ، پی ایچ اے سمیت درجنوں اداروں میں قانون سازی کے معاملات رک گئے۔

پی ٹی آئی کے تشکیل شدہ بورڈز اور گورننگ باڈیز وزیراعلیٰ کے مستعفی ہونے کے بعد جمود کا شکارہوگئے ہیں،   ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین نعیم الحق، ممبر گورننگ باڈی دفاتر میں آرہے ہیں لیکن کام صفر ہوگیا، سیاسی کارکن عامر ریاض قریشی، ایم پی اے سعدیہ سہیل رانا کا کردار بھی اتھارٹی میں نہ ہونے کے برابررہ گیا، ایل ڈی اے کے چئیرمین وزیراعلیٰ خود ہوتے ہیں، وائس چیئرمین واسا امتیاز محمود کی سیٹ بھی جمود کا شکار ہے تاہم مراعات پوری لی جارہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وائس چیئرمین واسا امتیاز محمود کے پاس سرکاری ڈبل کیبن، پول میں گاڑی اورساڑھے چارسو لٹرماہانہ سے زائد فیول ہے،  وائس چئیرمین واسا امتیاز محمود کے پاس پول میں موجود گاڑی کا فیول بھی ماہانہ ڈیڑھ سو لٹر چارج ہورہا ہے، چئیرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی کے استعمال میں ڈبل کیبن، فیول، سرکاری عملہ اور دفتر موجود ہے۔

 وائس چئیرمین پی ایچ اے ذیشان رشید بھی سرکاری گاڑی اور دفتر استعمال کررہے ہیں، ایل ڈبلیو ایم سی، آب پاک اتھارٹی، روڈا اور سی بی ڈی جیسے محکمے بھی قانون سازی کی حوالے سے مشکلات کا شکار ہیں، پنجاب میں نئی حکومت آتے ہی وزیراعلیٰ اپنے چئیرمین اور وائس چئیرمین لگائیں گے۔