اختیارات کے ناجائز استعمال پر 18 بلدیاتی افسر معطل 

سیکرٹری بلدیات
کیپشن: سیکرٹری بلدیات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ساندہ روڈ (عثمان علیم) سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل کی پیڈا ایکٹ کی خلاف ورزیوں اور محکمانہ کارروائیوں پر 29 افسروں کے کیسز کی از خود سماعت، مالی بے ضابطگی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 18 افسروں کو معطل کر دیا گیا۔

سیکرٹری بلدیات نورالامین مینگل نے رشوت ثابت ہونے پر محمد شفیق چیف آفیسر کو برطرف کر دیا، مالی بے ضابطگیوں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر 18 افسران معطل کیے گئے، سب انجینئر ضیاء الدین، محمد علی تنویر، امتیاز رندھاوا، محمد حسن خان، محمد ذیشان اور عطا حسین اسد کی چار ماہ کی تنخواہ حذف کی گئی، معطل ہونے والے افسران میں عبدالرحمان سی او پتوکی، اظہر محمود انسپکٹر تہہ بازار، محمد اشرف لینڈ آفیسر پتوکی، سابق ٹی ایم او کوٹ ادھو حامد علی قریشی، سید ایاز حسین اے ٹی او کوٹ ادھو، مہر ملازم حسین سابق اکاؤنٹنٹ کوٹ ادھو، راشد امین، ایم پی او نارووال عرفان کاظمی، سب انجینئر شہزاد اختر ، غلام اکبر، ایم او آر انیس عباس، حسن محمود شاہ سابق ایم او ایف، محمد کاظم ایم او آئی، سب انجینئر اعجاز حسین موہنہ، مہر عزیز، اظہر حسین سینٹری انسپکٹر چنیوٹ شامل ہیں۔

سیکرٹری بلدیات نے کیسز کی سماعت کے دوران انکوائری افسران کو بھی طلب کیا، سالوں سے زیر التوا کیسز پر تحقیقاتی رپورٹ مکمل نہ ہونے پر انکوائری افسران پر برہمی کا اظہار کیا۔ 

دوسری جانب محکمہ بلدیات نے نئی پالیسی منظور کر لی، محکمہ بلدیات ایف آئی آر درج ہونے پر عدالتی فیصلے کا انتظار نہیں کرے گا، عدالتی فیصلہ سے پہلے ہی محکمہ بلدیات اپنی انکوائری کرے گا، ایف آئی آر کے اندراج کے ساتھ ہی انکوائری پر افسر یا ملازم کو نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا، محکمہ بلدیات نے 90 ہزار ملازمین اور افسران کے گرد گھیرا تنگ کر دیا۔

Sughra Afzal

Content Writer