ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہم اختلاف ختم نہیں کر سکتے تو رویوں کو نرم کر سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

 ہم اختلاف ختم نہیں کر سکتے تو رویوں کو نرم کر سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کاکہنا ہے کہ اس وقت ملک میں آئین، پارلیمنٹ کی حیثیت نہیں جمہوریت مقدمہ ہار رہی ہے،دہشتگردی کیخلاف آپریشن کئی سال سے چل رہا ہے لیکن مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔

 مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی رہنماؤں  کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی کے وفد سے خیرسگالی کی ملاقات تھی،ہم چاہتے ہیں سیاسی ماحول میں رابطے آگے بڑھیں، تلخیاں کم ہوں،ان کاکہناتھا کہ جنوبی وزیرستان انگور اڈہ میں لوگ نکل آئے وہ معاش چاہتے ہیں،غلام خان، جمرود میں بھی لوگ نکل آئے ہیں قدغن لگانے کے خلاف اضطراب ہے،سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ ہم اختلاف ختم نہیں کر سکتے تو رویوں کو نرم کر سکتے ہیں، کچھ ترجیحات کیلئے دوسری ترجیحات کو معطل کرنا پڑتا ہے،آج ہماری اچھی گفتگو ہوئی اور یہ گفتگو آگے بھی چلتی رہے گی۔

 اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے ساتھیوں نے آج کھلے دل سے ہمیں خوش آمدید کہا،پاکستان میں آج آئین نام کی کوئی شے نہیں ہے،پاکستان میں آئین و قانون کی پاسداری کیلئے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں،آج ہماری اچھی گفتگو ہوئی اور یہ گفتگو آگے بھی چلتی رہے گی، ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر اسلام آباد پولیس کے دھاوے کی شدید مذمت کرتے ہیں،اسلام آباد پولیس کو رؤف حسن پر حملے کرنے والے کا تعاقب کرنا چاہئے تھا،پی ٹی آئی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس ہوئی اور اسلام آباد پولیس نے دھاوا بول دیا،آج پی ٹی آئی کے دفتر میں پریس کانفرنس ہوئی جس کے بعد حماداظہر آئے،سینٹرل سیکرٹریٹ میں پولیس نے جو دھاوا بولا اس کی مذمت کرتے ہیں،پولیس والے بے قصور شخص کے پیچھے لگے ہوئے ہیں.