سٹی 42 : مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف اے پی سے پرامید ہیں کہتے ہیں کہ اس بار اے پی سی میں دراڑیں نہیں پڑیں گی۔
لاہور ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر نجی ٹی وی سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا عوام مہنگائی اور بے روز گاری سے بہت پریشان ہیں، کل آل پارٹیز کانفرنس میں عوام کی بھر پور نمائندگی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے پی سی میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے بھرپور کردار ادا کیا۔نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ میاں صاحب کے آنے کے بارے میں ڈاکٹر ہی بہتر بتا سکتے ہیں۔
اے پی سی کے بعد دراڑیں پڑنے سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ اس مرتبہ اے پی سی میں سیمنٹ لگایا ہے، دراڑیں نہیں پڑیں گی۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا اے پی سے خطاب میں کہنا تھا کہ یہ بات غلط نہیں ہو گی کہ ملک میں جمہوریت برائے نام ہے، آج منہگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، کورونا آنے سے قبل معیشت کو ضرب لگ چکی تھی۔ سلیکٹڈ وزیراعظم نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ آر ٹی ایس بند ہوا اس کی تحقیقات ہوں گی، اس پر ایوان کی کمیٹی قائم کی گئی لیکن دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے ایک انچ سفر نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو توفیق نا ہوئی کہ لوگوں کی امداد کر سکے۔احتساب کے نام پر اندھا انتقام ہو رہا ہے، ان کو احتساب کرنا ہوتا تو سب سے پہلے کابینہ میں بیٹھے لوگوں کا کرتے۔ پوری قوم کی نظریں اے پی سی پر ہیں کہ ہم کیا فیصلے کرتے ہیں، ریاست مدینہ کا نام لینے سے ڈرنا چاہیے، اس پاک نام کو سیاست میں نہیں لینا چاہیے۔ حکومت ہر لحاظ سے بری طرح ناکام ہو چکی ہے، حکومت کا احتساب نہ کیا اور خاموشی اختیار کی تویہ جرم بن جائے گا اور ہم اس کا حصہ بن جائیں گے۔