(سٹی42) ایک اورجمعہ ایک اوربڑا فیصلہ، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کے تحفے بیچ کر آمدن ڈیکلیئر نہ کرنے والے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی قسمت کا فیصلہ سنا دیا۔
62ون ایف کی تلوار خان صاحب پر چل گئی ، نااہل قرار
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، عمران خان کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب درست نہیں تھا، عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، ان کی قومی اسمبلی کی نشست کو خالی قرار دیا جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی تفصیلات
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی دستاویز کے مطابق عمران خان نے توشہ خانہ سے 14 کروڑ 20 لاکھ 42 ہزار روپے مالیت کے تحائف حاصل کیے جب کہ 30 ہزار روپے مالیت سے زائد کے تحائف ادائیگی کرکے حاصل کیے۔
عمران خان نے ان تحائف کے 3 کروڑ 81 لاکھ 77 ہزار روپے ادا کیے اور 8 لاکھ مالیت کے تحائف کی ادائیگی نہیں کی۔ عمران خان کی اہلیہ نے 58 لاکھ 59 ہزار روپے کے ہار، بُندے، انگوٹھی اور کڑا 29 لاکھ 14 ہزار روپے وصول کرکے جب کہ عمران خان نے گھڑی ،کف لنکس، پین، انگوٹھی 2کروڑ 27 لاکھ روپے دے کر حاصل کیے۔
ریفرنس دستاویز میں عمران خان کی حاصل کی گئی گھڑی کی اصل مالیت 8 کروڑ 50 لاکھ ،کف لنکس کی اصل مالیت 56 لاکھ روپے، پین کی اصل مالیت 15 لاکھ اور انگوٹھی کی اصل مالیت 87 لاکھ ہے۔
الیکشن کمیشن میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند
الیکشن کمیشن کی جانب سے فول پروف سکیورٹی طلب کرنے کے بعد کمیشن کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر آنسو گیس کے شیل پہنچادیئے گئے، الیکشن کمیشن میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا گیا اور ریڈ زون میں بھی داخلہ محدود کردیا گیا۔
اسلام آباد انتظامیہ نے ایس ایس پی کی نگرانی میں سکیورٹی تعینات کی جس میں ایک ایس ایس پی ، 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت ساڑھے 11 سو اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ پولیس کے ساتھ ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔
توشہ خانہ ریفرنس ہے کیا؟
یاد رہےکہ الیکشن کمیشن نے پانچ حکومتی ایم این ایز کی درخواست پر بھیجے گئے اسپیکر کے ریفرنس پرالیکشن کمیشن نے فیصلہ انیس ستمبرکومحفوظ کیاتھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اگست میں اراکین قومی اسمبلی کی درخواست پر عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گئی تھی۔
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیےگئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔
توشہ خانہ ریفرنس پر عمران خان کا جواب
عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے، ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے، توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے۔