نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی

نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی
کیپشن: Nawaz Sharif,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(روزینہ علی )سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد  نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور ایون فیلڈ  ریفرنسز  میں سزا کیخلاف  اپیلوں پر سماعت پیر تک ملتوی ۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج  چیف جسٹس عامر فاروق اور  جسٹس میاں گل حسن  اورنگزیب نے سماعت کی ، سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت میں  پہنچے ، نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ ،امجد پرویز و دیگر وکلاء روسٹرم پر  آئے جبکہ نیب کی جانب سے نیب پراسکیوٹر عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔ 

 چیف جسٹس  نے کہا کہ ہم کیس مینجمنٹ کر لیتے ہیں اس حساب سے آگے چلیں گے، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پہلے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر دلائل دینگے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ دونوں اپیلوں پر دلائل میں تقریباً کتنا وقت لیں گے؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نیب سے بھی پوچھتے ہیں کہ وہ کتنا وقت لیں گے۔ 

 نواز شریف کے وکیل امجد پرویز  نے کہا کہ مجھے زیادہ سے زیادہ دو سماعتوں کا وقت چاہیے ہوگا، عدالت نے کہا کہ اتنا بھی نہیں کہ دو سماعتوں میں دلائل ختم ہوں، ہم نے پورے کیس کو دیکھنا ہے، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہمیں کیس کے حقائق سے متعلق کچھ چیزیں یاد ہیں لیکن آپ ہمیں شروع سے لے کر چلیں گے، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ چار سے چھ گھنٹوں کے دلائل ہیں، میری کوشش ہوگی کہ کم سے کم وقت میں اپنے دلائل مکمل کرلو، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ 

 آپ نے آیون فیلڈ اپارٹمنٹس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کے بھی دلائل دینے ہیں۔

  چیف جسٹس  عامر فاروق کا کہنا تھا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں دلائل بالکل نہیں ہوئے وہ الگ ہے، العزیزیہ میں انکی اپیل غیر موجودگی پر خارج ہوئی تھی، آپ فی الوقت العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کو بھول جائیں، چیف جسٹس کا امجد پرویز سے مکالمہ ،ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس کی حد تک بتائیں کتنا وقت دلائل کے لیے چاہیے ہوگا، 

 چیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا نیب کو دلائل کے لیےکتنا وقت درکار ہے ؟ نیب پراسیکوٹر  نے کہا کہ ہمیں دلائل کے لیے تقریباً آدھا گھنٹہ چاہیئے ہوگا، 

 چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ہم اسکا یہ مطلب لیں کہ نیب نے کچھ نہیں کہنا؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم آئندہ پیر سے دلائل شروع کرتے ہیں۔

  کیس کی سماعت کے دوران  نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آج کے لیے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس کی تیاری کی ہے، امجد پرویز نے کہا کہ یہاں دو اپیلیں ہیں، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس زیر سماعت ہیں، اعظم نذیر تارڑ  نے کہا کہ یہ اپیلیں سپریم کورٹ کے سامنے نہیں دی گئی، چیف جسٹس عامر فاروق ابھی ہم کیس کی میرٹس پر نہیں جارہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے چونکہ معاملہ 2018، 2019 کا ہے، ہم یقین دلاتے ہیں کہ عدالت کا رتی برابر بھی وقت ضائع نہیں کریں گے۔

 اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ عدالت نواز شریف کے بنیادی حقوق کا معاملہ بھی دیکھ لے، چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں دیکھ لیں گے اگر ضرورت پڑی تو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر لیں گے، اِس کیس کے دن ہم ریگولر ڈویژن بنچ بھی منسوخ کر دیں گے۔