(سٹی42)ورلڈ چیمپئن بننے کےبعد مسلمان فائٹر نے رنگ کی دنیا کو خیر آباد کہہ دیا،نوجوان باکسر کا نے کہا کہ اس کھیل نے میرے والدکی جان لی،لہٰذا میں فائٹنگ کی اس دنیا کو خدا حافظ کہتا ہوں۔
تفصیل کے مطابق دنیا کو حیرت میں مبتلا کرتے کم عمرمیں ہی باکسنگ کی دنیا میں ورلڈ چیمپئن بننے والے مسلمان نوجوان باکسر خبیب نےمزید کھیلنا ترک کردیا، خبیب کا کہناتھا کہ میری والدہ نہیں چاہتی کہ مجھ کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے کیونکہ اس کھیل نے میرے والد کی جان لی،لہٰذا میں فائٹنگ کی اس دنیا کو خدا حافظ کہتا ہوں۔
32 سالہ خبیب نے میڈیا سےتفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے رنگ کو خیر باد کہہ دیا ہے اور ایم ایم اے سے بھی علیحدگی اختیار کر لی ہے مگر یہ پیسا اور شہرت سمیٹنے کا ایسا نشہ ہے جو بار بار آپ کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ میرے ساتھ جڑے ہوئے لوگ مجھے کھیل کی طرف مائل کریں گے مگر میں اب مزید باکسنگ نہیں کھیلوں گا،فائٹنگ کی دنیا میں میرا جو مقصد یا اہداف تھا وہ میں حاصل کر چکا ہوں لہٰذا اب جب کوئی خواب،تشنگی یا کوئی بڑا مقصد پیش نظر نہیں ہے تو پھر میں اکھاڑے میں کیونکر جاﺅں۔
خبیب کا مزید کہناتھا کہ میں ابھی نوجوان ہوں اور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہا ہوں۔جب تعلیم مکمل ہو گی تو میں سوچوں گا کہ پروفیشنل لائف میں مجھے کیا کرنا ہے تاہم ابھی تک میں نے یہ سوچا ہے کہ میں بھیڑ بکری اور گائے پالوں گااور اس کا بزنس چلاﺅں گا۔اس کے علاوہ میں اپنے گاﺅں کے لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے کچھ کروں گا۔ سیاست کے بارے بات کرتے ان کا کہناتھا کہ ذرا بھی دلچسپی نہیں رکھتااور نہ ہی شاید کبھی ایسا کچھ کر پاﺅں تاہم اپنے لوگوں کے لیے کچھ ضرور کرنا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اس نے اپنی آخری فائٹ میں کامیابی سمیٹی اور رنگ میں خدا کے حضور بسجود ہوئے، بعدازاں رنگ میں کھڑے انہوں نے اپنے اس کیرئر کو گڈ بائے کہہ دیا تھا۔
????️ 'Don't PUSH me into politics, I'm TOO young!'
— RT Sport (@RTSportNews) November 20, 2020
Khabib is asked about a potential move to politics now that his MMA career has ended. pic.twitter.com/Rbl7P5bnFL
???? 'I have NO plans to continue fighting'
— RT Sport (@RTSportNews) November 20, 2020
Khabib PUSHES BACK on Dana's recent comments on him fighting again to reach 30-0. pic.twitter.com/1eELFFRQZQ