کورونا کا خطرہ بڑھنے لگا، لاہور میں 108 اموات،کیسز 7980 ہوگئے

کورونا کا خطرہ بڑھنے لگا، لاہور میں 108 اموات،کیسز 7980 ہوگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42)  چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والے خطرناک وائرس کے دنیا بھر میں حملے جاری ہیں، کورونا وائرس اب تک دنیا بھر میں 3 لاکھ 26 ہزارسے زائد افراد کی زندگیاں نگل چکا جبکہ عالمی وبا سے 50 لاکھ 37 ہزار 421  افراد متاثر ہوچکے ہیں، 19 لاکھ 93 ہزار سے زائد افراد کورونا کو شکست بھی دے چکے ہیں۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے حملوں میں تیزی آگئی، ایک دن میں مزید 32 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 1017 ہوگئی، ملک بھر میں کورونا کے مزید 2 ہزار 193 کیس سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 48 ہزار 91 ہوگئی۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں بھی کورونا کیسز کا خطرہ بڑھنے لگا، 24 گھنٹے میں لاہور میں مزید 6 اموات جبکہ 368 نئے کیسز کی تصدیق  ہوئی، لاہور میں 67 روز کے دوران 7980 مریض اور 108 اموات ہوئی ہیں، پنجاب حکومت نے ہسپتالوں میں رش کم کرنے کیلئے معمولی مریضوں کو گھروں میں آئسو لیشن کا مشورہ دیدیا۔

ترجمان پرائمری ہیلتھ کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 709 نئے کیسز کے بعد   کنفرم کورونا مریضوں کی  تعداد 16685 ہو گئی ہے، پنجاب میں کورونا سے اب تک کل 290 اموات ہو چکی ہیں اور کل 180450 افرد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق  شہر کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں اس وقت 877 مریض زیرعلاج ہیں جن میں سے 52 کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں ر کھا گیا ہے،  تشویشناک حالت کے باعث 16 مریضوں کو وینٹی لیٹرز کے ذریعے مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا ہے۔

دوسر ی جانب لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مزارات کھولنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا، پنجاب حکومت نے محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام 544 مزارات کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، داتا دربار ، دربار پاکپتن سمیت تمام درباروں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی، مزارات پر ایس او پیز کے تحت اقدامات کیے جائیں گے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے، کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں، شہری کورونا وائرس سے بچنے کیلئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے اجتناب کریں، گرم پانی پیئں اور ماسک استعمال کریں۔

Sughra Afzal

Content Writer