ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو تاجروں سے سیلزٹیکس کا ریکارڈ طلب کرنے سے روک دیا

ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو تاجروں سے سیلزٹیکس کا ریکارڈ طلب کرنے سے روک دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: تاجروں کیلئے بڑی خوشخبری، ہائیکورٹ نے ایف بی آرکو بغیر آڈٹ اور انکوائری تاجروں سے سیلزٹیکس کاریکارڈطلب کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے ریکارڈ طلبی کے نوٹسز معطل کرتے ہوئے ایف بی آر سے ستائیس مئی کو جواب طلب کرلیا۔

 سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق جسٹس شاہد جمیل نے این سی الیکٹرک کمپنی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سیلز ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 38بی کے تحت آڈٹ کے بغیر ریکارڈ طلب نہیں کیاجاسکتا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: احد چیمہ کی عدالت میں پیشی، اہم پیش رفت سامنے آگئی

 آڈٹ اور انکوائری کے بعد ریکارڈ طلبی کا اختیار بھی کمشنران لینڈ ریونیو کے پاس ہے۔ محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آڈٹ اور انکوائری کے بغیر ہی اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو تاجروں سے سیلز ٹیکس کے نفاذ کے لئے ریکارڈ کی طلبی کے لئے نوٹس جاری کئے جارہے ہیں۔

پڑھنا مت بھولئے:  زرداری اور نیازی بھائی بھائی بن چکے ہیں:شہباز شریف

درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت بغیر آڈٹ و انکوائری اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے ریکارڈطلبی کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔