سٹی 42 (خصوصی رپورٹ ) چھیالیس سال پہلے 12 ربیع الاول کو سعودی عرب کے شاہ فیصل اپنے سوتیلے بھائی کے بیٹے کے ہاتھوں قتل ہوگئے تھے اب قتل کی کڑیاں ملائی جارہی ہیں۔
ایک غیرملکی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شاہ فیصل کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ چند منٹ بعد کویت سے آئے ایک وفد سے ملنے والے تھے ان کا بھتیجا فیصل بن مساعد بھی ان کے ساتھ تھا جب شاہ فیصل اپنے بھتیجے کو بوسہ دینے لگے تو اس نے ریوالور نکالا اور دو گولیاں چلا دیں۔ قاتل شہزادے کو موقع واردات سے گرفتار کرلیا گیا تھا اور اسی سال 18 جون کو اس کا سرعام سر قلم کردیا گیا تھا۔
شاہی کابینہ نے قاتل بھتیجے کو دماغی مریض قرار دیا تھا جبکہ ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ وہ دماغی طور پر بالکل ٹھیک ٹھاک ہے ۔ قاتل نے امریکا کے اعلی تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی تھی۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے نے قتل کے محرکات کو بے نقاب کیا ہے، بتایا گیا ہے کہ جب شاہ فیصل نے اپنے ملک میں ٹیلی ویژن نشریات شروع کرائیں تو شاہ فیصل کے سوتیلے بھائی نے شاہ فیصل کے خلاف مظاہرے شروع کرادئیے تھے۔
اسی طرح کے ایک مظاہرے میں مساعد بن عزیز پولیس فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔ اپنے باپ کے قتل کا بدلہ ان کے بیٹے نے شاہ فیصل کو قتل کرکے لے لیا۔ شاہ فیصل ترقی پسند تھے خواتین کی تعلیم کا سلسلہ بھی انہوں نے ہی شروع کرایا تھا۔