ویب ڈیسک: سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزکے صدر آصف علی زرداری نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید کی ہے کہ ان کے مشن پر عمل کرتے ہوئے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے فلسفے کے عین مطابق آئین کی حکمرانی اور پارلیمان کی بالادستی کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔
اپنے پیغام میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج دنیا بھر میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کی تقریبات منعقد ہو رہی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم اپنی عظیم قائد کو نہیں بھولی،محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے جس نظریے کے لئے اپنی جان کا نذرانہ دیا وہ نظریہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اٹھارہویں آئینی ترمیم کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، پارلیمان کو بے توقیر کیا جارہا ہے، مگر ہم یہ پرعزم عہد کر رہے ہیں کہ جمہوریت سے نفرت کرنے والوں کا ہر قدم پر مقابلہ کریں گے۔
سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ آج ملک کا ہر طبقہ مرحومیوں کا شکار ہے، خاص طور پر نوجوان مایوس ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی ان محرومیوں اور مایوسیوں کو ختم کرے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سال گذریں یا صدیاں، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی طویل جدوجہد، عظیم قربانی اور انسان دوست فلسفہ لازوال ہیں، جن کی بدولت پاکستانی عوام کی حتمی فتح اب قریب ہے۔ اسلامی دنیا کی پہلی منتخب وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 68 ویں یومِ ولادت کے موقع پر جاری کردہ بیان میں چیئرمین پی پی نے کہا کہ آج جب پاکستان میں گورننس ڈی ریل ہے، ادارے یرغمال اور عوام سفاک کارٹیلز کے رحم و کرم پر ہیں، ایسے میں ہر محبِ وطن پاکستانی کا دخترِ مشرق کے عوام دوست ویژن کی کمی محسوس کرنا فطری ردعمل ہے۔
شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایک تحریک کا نام ہے اور عوامی تحریکیں تاریخ کی مائیں ہوتی ہیں، نئے ادوار کو جنم دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور سیاسی رہنما شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے عوامی سطح پر جمہوری سوچ کو پروان چڑھایا تو دوسری جانب ایک منتخب وزیراعظم کی حیثیت سے آئین و پارلیمان کی بالادستی کے لیئے ہم آہنگی پیدا کی۔
انہوں نے کہا کہ عوام دشمن قوتوں کی جانب سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو پر کیئے جانے والے مظالم پر انسانیت ہمیشہ شرمندہ رہے گی، جو ان کے والد، دو بھائیوں اور بے شمار ساتھیوں کو قتل کرنے اور خود انہیں پابند سلاسل بنانے سے شروع ہو کر جھوٹے مقدمات اور پروپیگنڈہ سے بھی آگے جاتے ہیں،شہید محترمہ بینظیر بھٹو پر ظلم کے پہاڑ اس لیئے توڑے گئے، کیونکہ ظالموں کو معلوم تھا کہ 'دخترِ مشرق' صرف قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی فکر و جدوجہد کی وارث نہیں، وہ قائدِ اعظم محمد علی جناح کے نظریئے اور ویژن کی بھی علمبردار تھیں۔
شہید محترمہ بینظیر بھٹو آمریت، دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف آنے والے نسلوں کے لئے ایک امید اور ولولے کی علامت بن چکی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنہوں نے ایک لمحے کے لئے بھی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو فراموش نہیں کیا۔ تاریخی طور پر پاکستانی قوم اپنے محسنوں کو فراموش کرتی ہے نہ دشمنوں کو پہچاننے میں غلطی۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ وہ اپنی شہید ماں کے اس نامکمل مشن کو پورا کرنے کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، جو پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط بنانے اور عوام کو خوشحال بنانے کا مشن تھا۔