عثمان علیم:خواجہ آصف کیخلاف ریفرنس حتمی منظوری کیلئے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے، خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کیخلاف ریفرنس حتمی منظوری کیلئے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔ ریفرنس کے متن کے مطابق خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ، آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، چیئرمین نیب نے 4 ستمبر 2018ء کو خواجہ آصف کیخلاف انکوائری کی منظوری دی تھی۔ خواجہ آصف کو 29 دسمبر 2020ء کو گرفتار کیا گیا اور کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
خواجہ آصف جب 1991ء میں سینیٹر بنے تو ان کے پاس 3 ہزار مربع گز کا گھرتھا، 1993ء میں خواجہ آصف کے کل اثاثے 51 لاکھ روپے کے تھے۔ پبلک آفس ہولڈ کرنے کے بعد 2018ء تک خواجہ آصف کے کل اثاثے 404 ملین روپے تک پہنچ گئے، خواجہ آصف نے اہلخانہ کے نام پر مختلف جائیدادیں بنائیں اور سرمایہ کاری کی، اپنی آمدن کا مرکزی ذریعہ دبئی کی ایمکو کمپنی کو قرار دیا۔
دبئی کی ایمکو کمپنی سے تنخواہ منتقلی کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا،خواجہ آصف نے دبئی کی ایمکو کمپنی کی ملی بھگت سے اقامہ بنوایا۔ میسرز ایمکو کے ایم ڈی الیاس صلوم کو طلب کیا گیا مگر وہ شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ خواجہ آصف نے منی لانڈرنگ کے الزامات کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔