نووارٹس نے ہائیڈروکلوروکوئن کے تجربات روک دیئے

21 Jun, 2020 | 01:52 PM

Sughra Afzal

(مانیٹرنگ ڈیسک) سوئس دوا ساز کمپنی نووارٹس نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ملیریا کے مریضوں پر استعمال ہونے والی دوا ہائیڈروکلوروکوئن کے تجربات روک رہی ہے کیونکہ انہیں ٹرائلز کیلئے لوگ نہیں مل رہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کچھ تحقیقات میں سامنے آنے والے ڈیٹا سے ایسے اشارے ملے ہیں جو اس دوا کی افادیت سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ اپریل میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کا شکار 440 زیر علاج مریضوں پر ملیریا کیلئے استعمال ہونے والی دواہائیڈروکلوروکوئن کا تجربہ کرنے کیلئے ان کا امریکہ کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے تاہم یہ منصوبہ صرف مٹھی بھر افراد کو بھرتی کرنے میں کامیاب رہا۔

نووارٹس نے ایک بیان میں کہا کہ بھرتی کیلئے پیش آنے والی مشکلات نے اس بات کا امکان کم کر دیا ہے کہ ہماری کلینیکل ٹیم مقررہ وقت میں کورونا وائرس کا شکار زیرِ علاج مریضوں سے قابلِ بھروسہ ڈیٹا حاصل کر پائے گی۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے ملیریا کی دواہائیڈروکسی کلوروکوئن کے کورونا وائرس کے ممکنہ علاج کے استعمال کیلئے اس پر کی جانے والی تحقیق روک دی، میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے کہا ہے کہ حالیہ نتائج سے سامنےآیا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی وجہ سے ہسپتال میں موجود کوویڈ 19 کے مریضوں کی شرح اموات میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا ایک نئے خطرناک مرحلے سے گزر رہی ہے،ایک ورچوئل نیوزکانفرنس میں ڈبلیو ایچ او کے چیف ٹیڈروس ایدھینوم نے کہا کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، کورونا وائرس کے مریضوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر رکن ملکوں کو انتہائی چوکنا ر ہنا ہوگا،وائرس کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات سے ملکوں کو معاشی نقصان ہوا ہے، لوگوں کو آئسولیشن اور لاک ڈاؤن جیسے اقدامات سے پریشان نہیں ہونا چاہیے، وائرس امریکہ، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

مزیدخبریں