ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سال 2020ء کا پہلا سورج گرہن ختم

سال 2020ء کا پہلا سورج گرہن ختم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعدیہ خان ) سال 2020ء کا پہلا سورج گرہن ختم ہوگیا،  لاہور یئے رنگ آف فائر کے تاریخی نظارے سے محروم رہ گئے، لاہور میں چاند نے سورج کو 3 گھنٹے 22 منٹ تک 91 فیصد چھپائے رکھا۔

پاکستان میں آج صبح 9 بج کر 26 منٹ پر سورج کو گرہن لگنا شروع ہواجو  11 بجکر 40 منٹ پر اپنے عروج پرپہنچا، کچھ شہروں میں مکمل گرہن لگنے کے بعد سورج روشنی کے گول دائرے یا چھلے کی مانند نظر آیا، رِنگ آف فائر کا یہ منظر لاہور میں نہیں دیکھا جاسکے گا، 1 بجکر 32 منٹ پر مکمل گرہن ختم ہونا شروع ہوا جو 2 بجکر 34 منٹ پر ختم ہوگیا۔

سورج گرہن کے حوالے سے چیئرمین اسپیس سائنسز پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر سید عامر محمود کا کہنا تھا  کہ سورج گرہن کا موسم اور ماحول پر زیادہ اثر نہیں پڑتا، زمین پر بھی اس کے اثرات منفی نہیں ہوتے۔

ماہرین فلکیات کے مطابق سال 2020ء میں دنیا بھر میں 2 سورج اور 4 چاند گرہن ہونگے، جنہیں پاکستان سمیت کئی ممالک میں دیکھا جاسکے گا،  سال 2020ء کا پہلا سورج گرہن آج لگ گیا جبکہ دوسرا سورج گرہن 14 دسمبر کو لگے گا، سال کا تیسرا چاند گرہن 4 اور 5 جولائی کو لگے گا۔

 

مارہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سال کا چوتھا چاند گرہن 29 اور 30 نومبر کی شب دیکھنے میں آئے گا، یہ چاند گرہن بھی پاکستان سمیت ایشیا کے مختلف ممالک، یورپ، افریقا اور آسٹریلیا میں نظر آئیں گے،  آج سورج گرہن کے دوران دن کے اوقات میں سورج کی روشنی مدہم ہوجائے گی۔

یاد  رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال کا آخر ی سورج گرہن 26 دسمبر کو لگا تھا، جس کا نظارہ پوری دنیا میں دیکھا گیا تھا اس کا دورانیہ 6 گھنٹے تک رہا، طاقت ور ترین سورج گرہن کو ماہرین نے رنگ آف فائر کا نام بھی دیا تھا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق زمین پر سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دورانِ گردش زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے، چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے 400 گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط بھی چاند کے محیط سے 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے گرہن کے موقع پر چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لیتا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer