(سعید احمد سعید) ریلوے لاہور ڈویژن میں کمرشل برانچ کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی، ریلوے کو ماہانہ کروڑوں روپے کما کر دینے والی کمرشل برانچ اعلی افسران کی عدم توجہی کا شکار، خستہ حال اور ٹوٹی دیواریں، چھتیں اور فرش کسی بڑے حادثے کو دعوت دینے لگیں، ریلوے حکام کی جانب سے ملازمین اور کلیریکل اسٹاف کو ٹوٹی اور خستہ حال دفاتر میں بیٹھنے پر مجبور کردیا گیا۔
ریلوے لاہور ڈی ایس آفس چراغ تلے اندھیرا کا منظر پیش کرنے لگا، ریلوے کو ماہانہ کروڑوں روپے کما کر دینے والی کمرشل برانچ اعلی افسران کی عدم توجہی کا شکار ہو گئی، ریلوے کی کمرشل برانچ کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی، کمرشل برانچ آفس کی دیوریں، چھتیں اور فرش ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں، ریلوے حکام کی جانب سے ملازمین اور کلیریکل اسٹاف کو ٹوٹی اور کنڈم دفاتر میں بیٹھنے پر مجبور کردیا گیا۔ جبکہ ریلوے انتظامیہ بڑے حادثے کا انتظار کرنے لگی۔
ذرائع کے مطابق 2 سال قبل تخمینہ لگانے کے باوجود ڈویژنل انجینئر افسران کی عدم دلچسپی سے دفاتر کی مرمت نہ ہو سکی۔دفاتر کی مرمت کے لیے ملازمین کی جانب سے متعدد بار درخواستیں، ڈی ایس لاہور بھی ایکشن لینے میں ناکام ہو گئے، ملازمین کا کہنا تھا کہ ریلوے حکام عمارت کی مرمت کے لیے شاید کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہیں ہیں۔
دوسری جانب ڈی ایس ریلوے لاہور عامر نثار کا کہنا ہے کہ ڈی ایس آفس کے متعدد برانچز کی مرمت مکمل کر لی، کمرشل برانچ کی مرمت کے لیے ہیڈکوارٹر سے فنڈز طلب کیے ہیں۔ کمرشل برانچ کی عمارت کے مرمت کی پرپوزل تیار ہے، ہیڈکوارٹر کی جانب سے فنڈز کا انتظار کر رہے ہیں۔ امید ہے اسی سال عمارت کی مرمت ہو جائے گی۔