(سٹی 42) ڈیفنس کے نجی سکول میں نشے سے منع کرنے پر طالبہ پر ساتھی لڑکیوں کے تشدد کا معاملہ، عدالت نے مقدمہ میں ملوث طالبات کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع نجی اسکول میں طالبات نے اپنی ساتھی طالبہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، متاثرہ طالبہ کے مطابق ساتھی طالبات کو نشے سے منع کیا تھا، جس پر انہوں نے طیش میں آکر مجھے ہی تشدد کا نشانہ بنادیا۔
سوشل میڈیا پر طالبہ پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ طالبات ایک نہتی طالبہ کو مل کر تشدد کا نشانہ بنارہی ہیں۔متاثرہ لڑکی نے ساتھی طالبات کے خلاف مقدمہ درج کرایا، تاہم پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں نامزد طالبات کے گھروں کو تالے لگے ہوئے تھے اور ان کے والدین لڑکیوں کو لے کرفرار ہوگئے۔
View this post on Instagram
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کرایا گیا جس میں اس پر تشدد کی تصدیق ہوگئی ہے اور اسکول انتظامیہ سے معاملے کی تفصیل اور پوچھ گچھ کی گئی، واقعہ الیکٹرک سگریٹ پینے کے تنازع پر پیش آیا۔
دوسری جانب گرفتاری سے بچنے کیلئے طالبات عمائمہ قیصر، جنت ملک اور کائنات ملک نے سیشن عدالت میں درخواست ضمانت دائر کردی جس میں انہوں نے موقف اپنایا کہ پولیس نے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا، شامل تفتیش ہو کر پولیس کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہتی ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہمارا اس مقدمے میں کوئی قصور نہیں ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ عبوری ضمانت منظور کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے اسکول میں طالبہ پر تشدد میں ملوث تینوں طالبات کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو 30 جنوری تک طالبات کو گرفتار کرنے سے روک دیا اور آئندہ سماعت پر پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔