پنجاب کے 297 حلقوں کو اضلاع کےطورپر ٹھیک کریں گے، مریم نواز

 پنجاب کے 297 حلقوں کو اضلاع کےطورپر ٹھیک کریں گے، مریم نواز
کیپشن: Maryam Nawaz, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کے بڑے چیلنجز ہیں، کام کرنے کیلئے 5سال 24گھنٹے بھی کم ہیں۔ 

 لاہور میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، مریم نواز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کا آج سے نیا دور شروع ہوگا، پنجاب میں ن لیگ کو 2 تہائی اکثریت ملی ہے، الیکشن نتائج کےبعد ایک بھی دن آرام نہیں کیا، پنجاب کےعوام نے ن لیگ کو واضح مینڈیٹ دیا ہے، واضح اکثریت دینے پرپنجاب کے عوام کا شکریہ، بڑی تعدادمیں نوجوان رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ 

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز ملا ہے، میں یہ اعزاز پاکستان کی ہر ماں، بہن، بیٹی اور بچی کے نام کرتی ہوں، یہ ایک خاتون اور ایک بیٹی کو عزت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ترقی اورخدمت کے نام سے جانا جاتا تھا، عوامی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کریں گے، پی ٹی آئی دورمیں پنجاب سے سوتیلے جیساسلوک کیاگیا، پی ٹی آئی دورمیں ہرکام کیلئے رشوت دینا پڑتی تھی، تقرروتبادلے کیلئے بھاری رشوت دینا پڑتی تھی، ہیلتھ کارڈ سسٹم میں کرپشن کی نئی داستانیں رقم کی گئیں۔ پنجاب کے 297 حلقوں کواضلاع کےطورپر ٹھیک کرینگے۔ پنجاب میں جنگی بنیادوں پر کام کرینگے ، سیف سٹی پراجیکٹ پورے پنجاب میں پھیلائیں گے ، تھانوں کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ ماڈل ویمن پولیس اسٹیشن بنائیں گے،  لاہورسمیت پنجاب میں ٹریفک مینجمنٹ بہتر کرینگے، پنجاب میں 5 آئی ٹی سٹی بنائیں گے۔ صوبے کو ترقی کے لیے جامع ایجنڈا بنالیا ہے۔ 
مریم نواز کا کہنا تھا کہ تھانوں کا نظام بہتر بنائیں گے ، یوتھ کو بلا سود قرض فراہم کریں گے۔ سرکاری دستاویزات دہلیز پرملیں گی۔ ہر گاوں میں صاف پانی فراہم کرنا بڑا چیلنج ہے ، پورا کریں گے۔  صحت کے شعبے میں بڑے چیلنجز ہیں ، ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کریںگے۔ ہمارے پاس ائیر ایمبولینس کا سسٹم نہیں ہے ، پنجاب میں پہلا ائیر ایمبولینس سسٹم شروع کریں گے،  موٹر ویز پر بھی ایمبولینس سروس شروع کریں گے۔ صوبے کے ٹیچنگ اسپتالوں کو بھی اپ گریڈ کریں گے ، ٹی بی  اور پیپاٹیس کی بیماری کے لیے فری سکریننگ کروائیں گے۔ مدر اینڈ چائلڈ پروگرام شروع کریں گے ، سرکاری اسکولوں کا معیار اورنصاب جدید بنائیں گے، پرائمری اسکول ، سیکنڈری اسکولوں کو اپ گریڈ کریں گے،  سرکاری اسکولوں کو اپ گریڈ کرینگے، اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی، اسکولوں میں جدید لیبز بنائی جائیں گی۔ کھیلوں کے میدان آباد کریں گے ، اسپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔