وزیراعلیٰ پنجاب کاچلڈرن ہسپتال کا اچانک دورہ ، لاپرواہی پر عملے کی سرزنش

Cm Punjab,visited,Childern hospital,City42
کیپشن: Chief Minister Punjab,Mohsin raza Naqvi,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کالاہورچلڈرن ہسپتال کااچانک دورہ،ہسپتال کےمختلف شعبوں کامعائنہ کیا،علاج معالجے میں غفلت پر عملے کی سرزنش کی،انکوائری کا حکم دیدیا۔

 چلڈرن ہسپتال کےعملےکی بےحسی سامنے آگئی، محسن نقوی بغیر پروٹوکول کے ہسپتال پہنچے،سنگین لاپرواہی پر وزیراعلیٰ پنجاب سخت برہم ہو گئے،چلڈرن ہسپتال انتظامیہ نے مریض بچوں کو بے یارو مددگار چھوڑ رکھا تھا،وزیراعلیٰ  محسن نقوی نے ہسپتال میں ڈیوٹی پرموجودنہ ہونےوالےعملےکیخلاف محکمانہ کارروائی کاحکم بھی دیدیا۔

   ذرائع کے مطابق  ہسپتال میں والدین اپنےمریض بچوں کوہاتھوں کی مددسےمصنوعی سانس دےرہےتھے،مریض بچوں کومصنوعی سانس دینےکیلئےمشینیں نہیں لگائی گئی تھیں، وزیراعلٰی محسن نقوی نے بالائی منزل کادورہ کیاتووہاں وینٹی لیٹرمشینیں خالی پڑی تھیں،وزیراعلیٰ پنجاب نے مصنوعی سانس کیلئےمریض بچوں کوفوری طورپروینٹی لیٹرپرشفٹ کرایا۔ نگران وزیراعلیٰ نےچلڈرن ہسپتال کے معاملات کی بہتری کیلئےکل اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔

 دوسری جانب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم  نے بھی چلڈرن ہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا،سپیشل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلٹھ شعیب خان جدون اور ایڈیشنل سیکرٹری اشرف گجر بھی ہمراہ تھے۔

  وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایات کے پیش نظر دورہ کیا اور جو کوتاہیاں سامنے آئی ہیں ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے ،چلڈرن ہسپتال بچوں کے حوالے سے بڑا صحت کا مرکز ہے اور یہاں پورے ملک سے لوگ علاج معالجہ کیلئے بچوں کو لاتے ہیں،یہاں زیادہ لوڈ ہوتا ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر شہروں میں چھوٹے چھوٹے ہسپتال بنائے جائیں گےتاکہ دور دراز سے آنے والے لوگوں کو کم سفر کرنے پڑے اور بچوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

 وزیر اعلی پنجاب سید محسن رضا نقوی کی ہدایت پر بچوں کے لواحقین کی رہائش کے انتظام کو مزید بہتر کیا جائیگا،110 بستر کا مسافر خانہ موجود ہے اس میں مزید اضافہ کیا جا رہا ہے،جلد مزیر 110 بستر کا مسافر خانہ بن جائے گا جس سے لواحقین کی مشکلات مزید کم ہو سکیں گی،جو کوتاہیاں سامنے آئی ہیں اس پر سب سر جوڑ کر بیٹھے ہیں اور ترجیحی بنیادوں پر انہیں حل کیا جائے گا۔