پنجاب میں نجی سکولوں کے لیے نیا قانون تیار

پنجاب میں نجی سکولوں کے لیے نیا قانون تیار
کیپشن: Private School
سورس: Google Images
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  پنجاب کے وزیرتعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سکولز ایکٹ نافذ کرنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور اسے جلد کابینہ کی منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا۔ 

ایک انٹرویو میں مراد راس کا کہنا تھا کہ تمام نجی سکولوں کو  رجسٹر کروانا ہو گا اور اس قانون کی پابندی سب پر لازم ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے 75 فی صد نجی سکول 5000 روپے سے کم فیس وصول کررہے ہیں اور ایسے سکولوں میں گراؤنڈ، لائبریری یا لیبارٹری جیسی سہولیات کا فقدان ہے۔ 

اساتذہ کی کمی کے حوالے سے وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ ہر سال ہزاروں اساتذہ ریٹائر ہو رہے ہیں اور حکومت نے ہر سال 15 ہزار سے 30 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجی سیکٹر سے مقابلہ کرنے کے لیے سرکاری سکولوں میں ڈیجیٹائیزیشن کا عمل تیز کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے وقت کے علاوہ بہت بڑی سرمایہ کاری درکار ہو گی مگر اس کے فوائد فوری حاصل کیے جاسکتے۔ انہوں نے کہا ایک ڈیٹا بینک قائم کردیا گیا ہے جس کے ذریعے طلباء، اساتذہ، داخلوں کے تعداد، تبادے، ریٹائرمنٹ وغیرہ کے امور سرانجام دیے جا رہے ہیں۔ 

مراد راس نے بتایاکہ اس عمل سے کرپشن ، سفارش، اور اقربا پروری کا خاتمہ کیا گیا اور 70 ہزار سے زائد اساتذہ ای-ٹرانسفر کے نظام سے مفید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی وسائل کی کمی کے باعث نئے سکول تعمیر نہیں کیے جاسکے تاہم 7 ہزار سے زائد پرائمری سکولوں کو  ایلیمنٹری کا درجہ دے دیا گیا ہے۔