افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران کا سدباب ضروری ہے،وزیر خارجہ

افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران کا سدباب ضروری ہے،وزیر خارجہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل کی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات, وزیر  خارجہ کاکہنا تھا کہ ہم دنیا بھر کے بچوں کے لیے یونیسیف کے اہم کام کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اپنے مسلسل قریبی تعاون کے منتظر ہیں
 اسلام آباد  میں یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل  نے وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ،اس موقع پر  وزیر خارجہ نے بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسف ذمہ داریاں سنبھالنے پر کیتھرین رسل کو مبارکباد  پیش کی  کہا کہ ہم دنیا بھر کے بچوں کے لیے یونیسیف کے اہم کام کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اپنے مسلسل قریبی تعاون کے منتظر ہیں،  انہوں نے  کہا کہ پاکستان بچوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر ایک اہم آواز کے طور پر جانا جاتا ہے، وزیر خارجہ  کا کہنا تھا کہ  ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو بچوں سے متعلق حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت پاکستان بچوں سے متعلقہ پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مختلف قانونی، پالیسی اور ادارہ جاتی اقدامات کیے، حقوق کے تحفظ  کیلئے ایک آزاد قومی کمیشن قائم کیا گیا۔

وزیر خاجہ  شاہ محمودقریشی  نے بتایا کہ  حکومت سکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافے کیلئے  مسلسل کوشاں ہے، اس ضمن میں یونیسف  کے تعاون کے متمنی ہیں۔ وزیر خارجہ نے پاکستان میں بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کی  فراہمی میں یونیسیف کے تعاون کو سراہا ۔  وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے  کہا کہ  کورونا وباء کے خلاف جنگ میں یونیسف کا تعاون قابلِ ستائش  رہا ،پاکستان نے کورونا وباء کو شکست دینے کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی۔

مقبوضہ جموں و کشمیر  میں بھارتی مظالم پر بات  کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ  مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی صورتحال، بچوں اور خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل قابلِ تشویش ہے،جنگوں، تشدد، طویل تنازعات اور غیر ملکی قبضوں سے متاثرہ علاقوں میں بچے زیادہ غیر محفوظ ہیں  جن کیلئے عالمی سطح پر لائحہ عمل وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ 

افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ افغانستان کے استحکام کیلئے انسانی اور معاشی بحران کا سدباب انتہائی ضروری ہے، ہم افغان عوام کو فوری انسانی معاونت کی فراہمی کے ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے قائدانہ کردار کے معترف ہیں، انہوں نے کہا کہ  انسانی ہمدردی کی کوششیں اس وقت تک پائیدار ثابت نہیں ہوں گی جب تک کہ افغان بینکنگ چینلز کو بحال کرنے اور افغان عوام کے بیرون ملک اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کے لیے فوری اقدامات نہیں کیے جاتے،پاکستان افغانستان میں انسانی اور معاشی بحرانوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں دیرپا استحکام کے لیے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لا رہا ہے۔'

وزیر خارجہ  کامزیدکہنا تھا کہ پاکستان نے انسانی امداد کی نقل و حرکت، اقوام متحدہ کے آپریشنز، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، این جی اوز اور دیگر کی معاونت کیلئے انسانی ہمدردی کی راہداری کو فعال کیا ہے۔ پاکستان نے 18-19 دسمبر 2021 کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کی جس میں اسلامی ترقیاتی بینک کے تحت او آئی سی ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ایکسپرٹ گروپ کا قیام افغان بینکنگ سسٹم کو فعال بنانے افغان خواتین اور بچوں کی مدد اور انہیں بنیادی سہولیات اور ضروریات تک رسائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، وزیر خارجہ کاآخر میں کہنا تھا کہ ہم بین الاقوامی ذمہ داری کے اشتراک کے اصول کے تحت پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے یونیسیف کی معاونت کے منتظر ہیں۔