ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

محلے دارکی 12 سالہ بچی سے زیادتی

محلے دارکی 12 سالہ بچی سے زیادتی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اسرارخان) کاہنہ میں 12 سالہ لڑکی سے درندگی، طبی امداد کے لئے جنرل ہسپتال منتقل کردیا گیا،ملزم گرفتار، مقدمہ درج کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں زیادتی کی وارداتوں کا ہونا عام ہوچکا ہے،  جنسی ہراساں،بدفعلی اور زیادتی جیسے واقعات نے خواتین، بچوں کا گھر سے نکلنا محال بنادیا،معاشرے میں زیادتی کے واقعات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوگیا، آئے روز حوا کی بیٹی کی آبروریزی کی جارہی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ستم ظریفی یہ کہ بااثر ملزمان کو پولیس بھی پکڑنے سے کتراتی ہے۔

لاہوع کے علاقہ روڑہ بوگن کے عمر نامی رہائشی کی 12 سالہ بچی ندا کو محلے دار نوجوان امجد علی نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، جنہوں نے متاثرہ لڑکی کو طبی امداد کے لئے جنرل ہسپتال منتقل کر دیا جبکہ واقعہ میں ملوث ملزم امجد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا۔

علاوہ ازیں لرزہ خیزوارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے، پولیس عوامی تحفظ کے لئے موثر اقدامات کرتو رہی مگر ان میں چھپی کالی بھیڑیں ملزموں کی پست پناہی میں لگی ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں زیادتی، چوری، ڈکیتی، رہزانی اور جنسی ہراساں جیسے جرائم میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہورہا ہے۔

گزشتہ دنوں روزیوحناآباد میں 25 سالہ لڑکی کی پر اسرار موت پر ورثا نے الزام لگایا کہ لڑکی کو زیادتی کے بعدقتل کیا گیا۔پولیس نے ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ مقتولہ کی اعجاز مسیح نامی شخص کے ساتھ منگنی ہوئی تھی۔مقتولہ جنرل ہسپتال اسقاط حمل کیلئے گئی تھی لیکن چل بسی۔ لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کیاگیاتھا۔

بعدازاں اہلخانہ لڑکی کی تدفین کرنے لگے تو جسم پرمشکوک نشانات پائے گئے۔ورثاء کا کہنا ہے کہ بیٹی کا رشتہ اعجاز مسیح سے کرنا چاہتے تھے لیکن اس کے خاندان کو اس پر اختلاف تھا۔اہلخانہ کے مطابق وقوعہ کے روز بیٹی اعجاز کے ساتھ دوائی لینے کے لیے گئی تھوڑی دیر بعد اس کا فون آیا کہ رابعہ کی حالت بہت خراب ہے ہم جب ہسپتال پہنچے تو رابعہ کی موت ہو چکی تھی.

پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ لڑکی کی موت اسقاط حمل کے دوران ہوئی۔لڑکی جسمانی اعضا کے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔ کرائم سین یونٹ اور دیگر تحقیقاتی ٹیموں نے لاش سے فنگر پرنٹس حاصل کر لیے ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer