( شہزاد خان ابدالی ) جمعرات کے روز ہونے والی موسلادھار بارش نے شہر لاہور کو تو ڈبویا ہی، ساتھ اربوں روپے کی تجارتی سرگرمیوں کا بوریا بستر بھی گول کردیا، تاجر رہنماؤں کے مطابق لاہور ڈوبنے سے تجارتی سرگرمیوں کی مد میں چار سے پانچ ارب روپے کا نقصان ہوا۔
جمعرات کو ہونے والی بارش نے جہاں بزدار سرکار کی نالائقیوں کا پردہ چاک کیا، وہیں پاکستان کے دل لاہور شہر کی تجارتی سرگرمیوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ لاہور ڈوبنے سے تاجر قائدین کے مطابق تجارتی سرگرمیوں کی مد میں چار سے پانچ ارب روپے کا نقصان ہوا۔ تاجر قائدین حارث عتیق، مردان زیدی کے مطابق مارکیٹوں اور بازاروں میں دو سے تین ارب روپے کی تجارت ہوسکی۔
اسی طرح فیروز پور روڈ بورڈ کی 48 مارکیٹوں کے چیئرمین چودھری خادم حسین نے کہا کہ موسلادھار بارش نے تجارتی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ لاہور میں روزانہ آٹھ بلین روپے کی تجارت ہوتی ہے مگر لاہور ڈوبنے کے باعث دو سے تین ارب روپے کی تجارت ہوئی بزدار سرکار کے اقدامات ناکافی ثابت ہوئے۔
تاجر قائدین نے کہا کہ پنجاب حکومت نکاسی آب کیلئے حقیقی اقدامات کرے تاکہ آئندہ تجارت کی مد میں اتنے بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔