عمران خان کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ فواد چودھری نے بڑا انکشاف کردیا

عمران خان کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ فواد چودھری نے بڑا انکشاف کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب نہ ہوتے تو حکومت میں ہوتے، تعلقات کو بحال کرنے کی بہت کوشش کی ۔

تحریک انصاف کے مینار پاکستان جلسے سے  قبل سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کئی مہینوں سے خراب ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے عمران خان کی حکومت ختم ہوئی، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کیوں خراب ہوئے اس پر کتاب لکھنی پڑے گی۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چودھری نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے  لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بنانے کے بارے میں کبھی نہیں سوچا تھا، عمران خان اتنی لمبی پلاننگ نہیں کرتے کیونکہ نہ وہ سازشی آدمی ہیں اور نہ ہی ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ سازش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے دوران حکومت کوئی فیصلہ بھی نہیں کرسکی، ایک ہفتے کے دوران ڈالر 5روپے بڑھا، کیا مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کو کوئی گارنٹی دے سکتا ہے، کابینہ کے تمام لوگ ضمانتوں پر ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ یہ ضد کررہے ہیں کہ نومبر کے بعد انتخابات کرائیں، بتایا جائے 7 سے8 ماہ اس فریم ورک میں حکومت چل سکتی ہے، پہلے ہمیں کہا گیا تھا کہ 6 ہفتوں میں انتخابات کرا دیں گے، اگر6 ہفتوں میں انتخابات نہیں ہوتے تو  ہر دن بھاری ہوگا۔

مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہا گیا غربت میں اضافہ ہوا، یہ جھوٹ بولا جارہا ہے، پی ٹی آئی نے سالانہ 18لاکھ نوکریاں پیدا کیں، پی ٹی آئی دور حکومت میں گروتھ سب سے زیادہ رہی، کورونا کے دوران بھی پاکستان میں غربت میں کمی آئی، یہ اپنی پچھلی حکومت میں بھی جعلی رپورٹیں دکھاتے تھے اب بھی یہی کر رہے ہیں۔

بجٹ خسارہ 6 اعشاریہ 2 فیصد ہے، نئی حکومت نےجھوٹ بولناشروع کردیا ہے، مفتاح اسماعیل نے کہا جی ڈی پی گروتھ بہت کم ہے، مفتاح اسماعیل لوگوں کو گمراہ نہ کریں، مفتاح اسماعیل نمبروں کے گورکھ دھندے سے نکل کر معیشت سنبھالیں، ورلڈبینک رپورٹ کےمطابق کورونا کے دوران پاکستان میں غربت کم ہوئی۔

پی ٹی آئی رہنماء شہبازگل نے کہا کہ تین دن میں ڈالر 5 روپے مہنگا، بجلی 5 روپے مہنگی، اسٹاک ایکسچینج میں مندی، کوئی بھوکا نہ سوئے احساس اور لنگر خانے بند، وزیراعظم ہاؤس میں اشرافیہ کیلئے عیاشی ڈنر کھل گئے، کہا جاتا تھا ان کے پاس بڑی تجربے کار ٹیم ہے، ہیلتھ منسٹر سے لے کر وزیراعظم کی کرسی تک مجرمان ہی مجرمان،کہاں ہے ٹیم؟