ملک اشرف :گیس پلانٹ کو 5سال کی دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینےکااقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، عدالت نےاٹارنی جنرل ،چیئرمین ایف بی آر ،سیکرٹری پٹرولیم اورسیکرٹری قانون سے جواب طلب کرلیا.
تفصیلات کے مطابق پی جی پی لمٹیڈ کی جانب سے گیس پلانٹ کو 5سال کی دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینےکااقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا،درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ حکومت سےمعاہدے کےتحت پاک گیس پورٹ پلانٹ لگایا گیا،حکومت نے5سال تک انکم ٹیکس میں چھوٹ دینےکامعاہدہ کیا تھا ،حکومتی معاہدے کے پیش نظر غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی کاروبار میں شراکت داری کی مگر مدت پوری ہونے سے قبل ہی حکومت نے21 مارچ کو ایک آرڈیننس کے ذریعے دی گئی چھوٹ واپس لے لی،درخواست گزار کا کہناتھا کہ عدالت حکومت کی جانب سے پانچ سال کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینے کا اقدام کالعدم قرار دے ۔
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت دی گئی چھوٹ آرڈیننس کے ذریعے واپس لینےکا کوئی جواز نہیں،بتایا جائےجب پارلیمنٹ کاسیشن ہو رہا ہو توحکومت کیسے آرڈیننس لاسکتی ہے،حکومتی پالیسی کے تحت ہونےوالی غیر ملکی سرمایہ کاری کو مدت سے پہلے کیسےختم کیاجاسکتا ہے،دی گئی چھوٹ واپس لینے کا حکومتی اقدام سے ملکی معیشت پربرااثرپڑےگا ،ملک کو گیس اور پٹرولیم کی اشد ضرورت ہے،جس طرف حکومت کو خصوصی توجہ دینی چاہیئے،جسٹس جوادحسن نےپی جی پی لمٹیڈ کی درخواست پر اٹارنی جنرل ،چیئرمین ایف بی آر ،سیکرٹری پٹرولیم اور سیکرٹری قانون سے جواب طلب کرلیا۔