ہردیپ سنگھ کا قتل؛ دنیا بھارت کے ظلم کا نوٹس لے,پاکستانی سِکھوں کا مطالبہ

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھ رہنما سردار ہردیپ سنگھ جی کے قتل پر پشاور اور لاہور میں بھی سکھ برداری احتجاج کے لئے سڑکوں پر آ گئی۔

 کینڈا میں انڈین ایجنسی را کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہردیپ سنگھ کے حق میں احتجاج کے لئے جمع ہونے والے سکھ برادری کے سرکردہ شہریوں نے ہردین سینگھ جی کے قتل پر انڈیا کی ہندوتوا پرست نریندر مودی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نعرے لگاتے رہے،"قتل کا حساب دو،مودی ہمیں جواب دو"، "انڈیا سے آزادری سچ ہےاور ہمارا بنیادی حق ہے" 

مظاہرین کے رہنماؤں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، مودی سرکار،مسلمانوں اور سکھوں کا قتل عام بند کرئے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ را کی طرح انڈیا کے حکمران بھی دہشتگرد ہیں۔ انہوں نے کینیڈٓ کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہردیپ سنگھ کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائے۔ قاتلوں کو گرفتار کرکے ہردیپ سنگھ کو انصاف دیا جائے۔

کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل خلاف سکھ کمیونٹی نے پشاور میں گوردوارہ بھائی جوگہ سنگھ سے ریلی نکالی جس میں بڑی تعداد میں سکھ برادری کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ احتجاج میں شریک سکھ کمیونٹی  نکے ارکان ے مختلف کتبے اٹھائے ہوئے تھے جس پر انڈیا کے خلاف نعرے درج تھے۔ 
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھ کمیونٹی کی انڈیا سے آزادی کے  فلک شگاف نعرے بلند ہو رہے ہیں۔
ہردیپ سنگھ کے قتل پر کینیڈا اور بھارت کے درمیان تنازع نے بین الاقوامی توجہ حاصل کر لی  ہے۔چند روز قبل کینیڈین حکام نے ہردیپ سنگھ کے قتل  میں بھارت کے ملوث ہونے کا  بیان دیا۔کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا نے بھارت کے ایک سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے جس کے بارے میں  کہا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں انٹیلیجنس ایجنسی را کا سربراہ تھا اوور سفارتکار کے بھیس میں رہ کر تخریبی سرگرمیوں کے رِنگ لیڈر کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔

واضح رہے کہ جون کے مہینے میں کینیڈا میں سکھ رہنما ہر دیپ سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کی تحقیقات کے بعد کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے براہ راست بھارت کی حکومت کے اس قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ 

لاہور میں احتجاج

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نیجر کے بہیمانہ قتل کی مذمت کے لئے پاکستانی سکھ برادری نے لاہور پریس کلب کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔   

مظاہرین نے خالصتان ریاست کے حامی لیڈر ہردیپ سنگھ نیجر کے کینیڈا میں قتل کی مذمت  کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس قتل کے ذمہ دار بھارتی ریاست کے کارپردازوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

احتجاج میں شریک سکھ شہریوں نے بتایا کہ یہ احتجاج بھارت کی جارحانہ پالیسی، اقلیتوں کے حقوق کی پامالی کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

احتجاج میں شریک سابق پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق مہندر پال سنگھ  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج کے احتجاج کا مقصد ہندوستان کی دہشتگردی کیخلاف ایکشن کا مطالبہ کرناہے۔ ہردیپ سنگھ خالصتان کے لیڈر بعد میں ہیں لیکن وہ انسانی حقوق کی بات پہلے کرتے تھے۔ پوری دنیا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جسٹن ٹروڈو  کی طرح پوری دنیا کو ہردیپ سنگھ جی کے ظالمانہ قتل کا خود نوٹس لینا چاہیے

سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے ہمیشہ سے ہندوستان کا ہاتھ رہا ہے۔ پاکستان کی ریاست سے مطالبہ ہے کہ ہماری آواز عالمی دنیا میں اٹھائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سکھوں کا قتل عام کیا جاتا ہے ہمیں عالمی عدالتوں میں جانا چاہیے۔ دہشتگرد ہندوستان کو آج ایکسپوز کرنے کا وقت آچکا ہے۔اگر آج ہم ایسا نہیں کرتے تو اپنے سمیت شہیدوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

سابق رکن پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی تمام سکھ برادری کی جانب سے ہردیپ سنگھ کی شہادت کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ کینیڈا کےجسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر اعلان کیا اور اس حادثے کے حقائق سے پردہ اٹھا دیا۔بھارت پاکستان کی سرزمین پر کبھی افغانستان کے راستے آتا ہے تو کبھی بلوچستان کو استعمال کرتا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو آئسولیٹ کرنے کیلئے بڑے بڑے تھنک ٹینک استعمال کیے۔

انہوں نے کہا کہ سکھوں کے ساتھ لمبے عرصے سے ظلم ہو رہا ہے۔ بھارت میں سکھ قوم کے اوپر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں۔ بھارت میں نوجوانوں کو شہید کیا گیا اور عورتوں کی عصمت دری کی گئی۔بھارت سے جان بچا کر بہت سے سکھ دوسرے ممالک جا کر بسنے لگے۔ بھارت دنیا کے اندر دہشتگردی کی مثال بن رہا ہے، بھارت میں اقلیتی مذاہب کے ماننے والےمحفوظ نہیں ہیں۔

سکھ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس وقت ہیومن رائٹس کمیشن کو سامنے آنا چاہیے۔ بھارت ہمیشہ دہشتگردی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ کینیڈا کی ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں قانون کے مطابق مجرموں کو سزا دی جائے۔ بھارت کے سہولت کار دنیا میں ہر جگہ موجود ہیں سکھ کمیونٹی غیر محفوظ ہے۔

سابق پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق مہندر پال سنگھ، سابق ایم پی اے سردار رمیش سنگھ اروڑا، صدر اعظم کلاتھ مارکیٹ ملک زمان نصیب سمیت سکھ برادری اور تاجروں کی بڑی تعداد نے ہردیپ سنگھ جی کے کینیڈا میں بھارتی ریاست کے ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل کے خلاف اس احتجاج میں شرکت کی۔