(ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرا میں 6.0 شدت کےشدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ صبح 09:14 پر آیا۔ زلزلے کی نوعیت ہلکی تھی۔ زلزلے کا مرکز جیرالڈائن تھا گہرائی 11 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ ابھی تک کسی زخمی یا اہم نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی جبکہ نیوزی لینڈ کے جیو نیٹ سروس کے مطابق زلزلے کی شدت6.0 ریکارڈ کی گئی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل 2011 میں 6.3 شدت کے زلزلے سے کرائسٹ چرچ کے جنوبی جزیرے کو کافی نقصان پہنچا تھا۔
واضح رہے کہ زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔ کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔