عوام پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، گیس کی قیمت میں 37 فیصداضافے کی تجویز

natural gas price hike
کیپشن: natural gas price
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :حکومت کی جانب سے  گیس کے نرخ میں 37 فیصد تک اضافے کی تجویز دی گئی  ہے جس سے صارفین کو ملنے والی 43 فیصد گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے  گیس کے نرخ میں 37 فیصد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے ،  پیٹرولیم ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق پہلے سلیب میں تقریباً 47 فیصد گیس صارفین دستیاب گیس کا تقریباً 32 فیصد حصہ استعمال کرتے ہیں، ان سے 121 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) کی شرح وصول کی جاتی ہے اور ان کا ماہانہ بل 308 روپے ہے۔ 

دوسرے سلیب میں 30 فیصد صارفین گیس کا تقریباً 25 فیصد حصہ استعمال کرتے ہیں، ان سے 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کیا جاتا ہے اور ان کا ماہانہ بل فی الحال 957 روپے ہے۔ 57 فیصد صارفین تقریباً 77 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں اور وزارت پیٹرولیم ٹیرف میں تبدیلی کے بغیر ہی ان کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔ تیسرے سلیب میں تقریباً 20 لاکھ صارفین آتے ہیں جو دستیاب گیس کا تقریباً 18 فیصد حصہ استعمال کرتے ہیں، فی الحال ان سے فی یونٹ 553 روپے وصول کیے جاتے ہیں اور ان کا ماہانہ بل 3 ہزار 733 روپے ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن ایسے صارفین کے لیے گیس کا ریٹ تقریباً 24 فیصد یعنی 683 روپے فی یونٹ بڑھانا چاہتی ہے۔  3.3 فیصد صارفین چوتھے سلیب میں آتے ہیں جن کی ماہانہ کھپت 300 مکعب میٹر ہے اور اس وقت فی یونٹ 738 روپے وصول کیا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ان کا ماہانہ بل 8 ہزار 16 روپے ہے۔

پیٹرولیم ڈویژن نے اس زمرے کی قیمت 35 فیصد یعنی ایک ہزار روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز دی ہے جس سے ان کا ماہانہ بل 2 ہزار 260 روپے بڑھ کر 10 ہزار 272 روپے ہوجائے گا۔

پانچویں سلیب کے 93 ہزار صارفین کے استعمال کردہ گیس کے ریٹ میں 36 فیصد اضافہ یعنی ایک ہزار 500 روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے ان کا بل 5 ہزار 100 بڑھ کر 19 ہزار 500 روپے تک جاسکتا ہے۔ چھٹے اور آخری سلیب میں 49 ہزار 400 صارفین کے زیر استعمال گیس کے ٹیرف میں 37 فیصد اضافہ یعنی 2 ہزار روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔