علی اکبر: پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے احتساب کے عمل کو انتقام سیاسی قرار دے دیا، پیپلز پارٹی کے سید حسن مرتضی کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر وفاق کو کمزر کر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ کیا خورشید شاہ کی گرفتاری سے چونیاں کے بچوں کو انصاف اور کینسر کے مریضوں کو دوائی مل گئی، احتساب ہونا چاہیے لیکن انتقام نہ ہو، مداخلت پر تحریک انصاف کی عظمی کاردار کو ڈپٹی اسپیکر نے بھی ڈانٹ پلا دی اور ایوان سے نکلنے جانے کا حکم دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تقریباً دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے حسن مرتضی پھٹ پڑے، ان کا کہنا تھا کہ احتساب سے گھبرانے والے نہیں، موجودہ اسلام اباد سے سندھ کے تین لوگوں کی گرفتاریاں ہو چکی ہے جبکہ جوڑوا شہروں سے بے نظر بھٹو اور لیاقت علی خان کی لاش بھی بجھوا گئ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزا فواد چودھری اور فصیل وڑا وفاق کو کمزرو کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کیا فریال تالپور کا مقدمہ سندھ میں نہیں چلا سکتا تھا کیا خورشد شاہ کو سندھ سے گرفتارنہیں کیا جا سکتا تھا، ان کا مزید کپنا تھا کہ کیا خورشید شاہ کی گرفتاری سے کینسر کے مریضوں کو ادویات مل گئیں۔ حکومت کی غلط پالیسیوں پر بولنے والوں کی زبان بندی کی جا رہی ہے، اپوزیشن لیڈر اپوزیشن کی آواز ہیں مگر اسکو مسلسل دبایا جارہا ہے، موجودہ حکومت عوام پر عذاب بن گئے ہیں، ڈینگی جو ختم کو چکا تھا دوبارہ آ گیا ہے
باربار مداخلت ہر تحریک انصاف کی رکن عظمیٰ کاردار کو ڈپٹی اسپیکر نے جھاڑ پلا دی اور ایوان سے باہر جانے کا کہہ دیا، جبکہ ڈاکٹر مراد کی جانب سے مداخلت پر پیپلز پارٹی کے حسن مرتضی نے ایوان سے واک اوٹ کیا، حکومتی رکن عظمی کاردار کو چئیر کی جانب سے تبیہ کی گئی، اس سے قبل چوہدری پرویز الٰہی نے بھی رواں اجلاس میں انکو ڈانٹ پلائی اور اپنا رویہ درست کرنے کی ہدایت کی۔