ملک اشرف: سابق چیئرمین یونین کونسل اسلام پورہ پر پولیس تشدد کا معاملہ، ہائیکورٹ میں تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج نہ کرنے کے خلاف کیس میں سی سی پی او بی اے ناصر پیش، عدالت نے سی سی پی او پراظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں انکوائری کرکے گیارہ اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے ک حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد سرفراز ڈوگر نے شہری محمد اویس چیمہ کی درخواست پر سماعت کی، سی سی پی او بی اے ناصر ذاتی حیثیت میں دیگر پولیس افسران کے ہمراہ پیش ہوئے عدالت نے سی سی پی او سے استفسار کیا کہ جسٹس آف پیس کے حکم کے مطابق عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟ سی سی پی او بولے مجھے آفیشیلی جسٹس آف پیس کا حکم موصول نہیں ہوا۔
جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے سی سی پی او سے پھر استفسار کیا دو فروری کا حکم ہے کیا ابھی تک آپ نے کاروائی کیوں نہیں؟ اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا ہائیکورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر ہونے کے بعد سی سی پی او کو اطلاع دی، عدالت نے سی سی پی او پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا جب تک آپ کو نہیں کریں گے تو کیا عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔
سی سی پی او نے کہا کہ درخواست گزار نے آئی جی آفس میں بھی اسی نوعیت کی درخواست دے رکھی ہے جس کی اعلی سطحی افسر نے انکوائری کی، عدالت نے سی سی پی او کے جواب کو مسترد کرتے ہوئے کہا ک آپ نے جسٹس آف پیس کے حکم پر عمل کرکے رپورٹ دیں، اگر کوئی قصور وار ہے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کریں۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کہ پولیس اہلکاروں نے اس کے گھر پر ریڈ کر کےاس پر بھی تشدد کیا، جسٹس آف پیس کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ہے درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت جسٹس آف پیس کے حکم کے مطابق پولیس افسروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔