(شاہد ندیم سپرا) لاہوریوں کیلئے بری خبر، لیسکو نے تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کے نام پر مختلف علاقوں میں آٹھ گھنٹے بجلی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق لیسکو میں ٹرانسمیشن لائنز اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کے تعمیراتی و ترقیاتی کام صرف درختوں کی کٹائی تک محدود کر دیئے گئے، کمپنی نے اپ گریڈیشن کیلئے استعمال ہونیوالے میٹریل کی قلت کے باوجود مختلف علاقوں میں بجلی معطل کرنا شروع کر دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تعمیراتی کاموں میں استعمال ہونیوالے ٹرانسفارمر کمپنی کے پاس ختم ہو چکے ہیں، جبکہ سسٹم کی اَپ گریڈیشن کیلئے مختلف دفاتر کو زنگ آلود اور بوسیدہ کنڈکٹر جاری کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاری کرلی، حکومت نے نیپرا کو ایک ماہ کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 2 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست دے دی ، سی پی پی اے نے ستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافہ مانگ لیا۔ نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 27 اکتوبر کو سماعت کرے گا، بجلیصارفین پر ایک ماہ کے لیے 20 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
واضح رہے کہ لیسکو نے بنیادی طور پر آئندہ موسم گرما میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے انتظامات کرنا ہوتے ہیں، تاہم مٹیریل کی قلت کی وجہ تعمیراتی کام برقی لائنوں سے درختوں کی کٹائی تک محدود ہوگئے ہیں اور بیک وقت سو سے زائد فیڈرز پر شٹ ڈاؤن دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
حکومت نے ماہ نومبر سے زیادہ بجلی استعمال کرنیوالوں کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم بجلی کی بندش کی وجہ سے لاکھوں صارفین ریلیف پیکج سے محروم رہیں گے۔