(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین کو غیر ملکی اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے پرایف بی آر کے بھجوائے گئے نوٹس تا حکم ثانی معطل کر دئیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے علی ترین کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکیل نے سیکرٹری ریونیو ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ایف بی آر نے 3 کروڑ 36 لاکھ 38 ہزار 602 برطانوی پاونڈز کے اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے کا بلاجواز نوٹس بھجوایا، اثاثوں کی ڈیکلریشن کے معاملے پر درخواست پہلے ہی ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے، 2018ء کی انکم ٹیکس ریٹرن میں تمام غیرملکی اثاثوں کو ڈکلیئر کر رکھا ہے، ایف بی آر نے بدنیتی کی بنیاد پراظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا ہے، ایف بی آر نے والد کے بیرون ملک اثاثوں سے مستفید ہونے کا بے بنیاد الزام عائد کیا ہے، اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوانے سے قبل انکم ٹیکس آرڈیننس کے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد علی ترین کو ایف بی آر کے بھجوائے گئے نوٹس تا حکم ثانی معطل کرتے ہوئےسیکرٹری ریونیو ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔