(سعید احمد سعید) ریلوے حکام کی جانب سے بغیر منصوبہ بندی ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کا معاملہ، پرائیورٹ پارٹیوں نے ریلوے کی جانب سے آؤٹ سورس کی جانے والی 6ٹرینوں میں من مانے کرائے وصول کرنا شروع کردئیے۔ تحقیقاتی کمیٹی کی انسپیکشن رپورٹ کے مطابق نجی کمپنی کی جانب سے بزرگوں، معذوروں، بچوں کی رعایت سمیت ریلوے ملازمین پاسز ختم کرکے کرایوں میں 40فیصد تک اضافہ کردیا۔
ریلوے حکام کی جانب سے بغیر منصوبہ بندی ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ سے غریب کی سواری ٹرین، غریب کی نہ رہی۔ ریلوے کی جانب سے آوٹ سورس کی جانے والی 6ٹرینوں کے کرائیوں میں اضافہ کردیا گیا، پرائیورٹ پارٹیوں نے من مانے کرائے وصول کرنا شروع کردئیے۔
پرائیوٹ کمپنی ایس اینڈ جمیل کی جانب سے کرایوں میں ازخود اضافہ کرکے بزرگوں، معذوروں، بچوں کی رعایت بھی ختم کردی جبکہ ریلوے ملازمین کے ڈیوٹی پر آنے کے لیے جاری سبربن پاسز بھی ختم کردئیے گئے، وزیرریلوے شیخ رشید کی ہدایات کے باوجود کرایہ ناموں میں کمی نہ کی جا سکی۔
ڈویژنل کمرشل آفیسر شیریں حنا کی جانب سے انسپیکشن رپورٹ سی ایم ایم کو ارسال کردی، رپورٹ کے مطابق پرائیوٹ کمپنی نے فی ٹکٹ 40روپے تک اضافہ کردیا ہے جبکہ ٹرین میں منرل واٹر اور وائی فائی کی سہولت بھی نہیں دی جا رہی۔بس وینڈرز اشیاء کی فروخت کے لیے موجود تھے۔
ریلوے حکام کی جانب سے نجی فرم کو 10فیصد تک کرایوں میں اضافے کی اجازت دی گئی تھی مگر ڈی سی او کی رپورٹ میں کرایہ ناموں میں چالیس فیصد تک اضافی کرایہ وصول کرنے کا انکشاف، واضح رہے کہ شیخ رشید نے اضافہ ثابت ہونے پر 24گھنٹوں میں ٹرین نجی شعبے سے واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔