سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر صاف و شفاف الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سلیکشن ہی کرنا ہے تو پھر الیکشن کرانے کا کیا فائدہ، الیکشن سے پہلے ہی نتائج طے کرنا ہیں تو پھر الیکشن کرانے کا کوئی فائدہ نہیں، 8 فروری کے الیکشن کیلئے یقینی بنائیں کہ کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔
نوشہرہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے ہمیشہ پارٹی کیلئے کوڑے کھائے، آج لیاقت شہباز کی کمی محسوس ہورہی ہے، لیاقت شہباز شہید محترمہ اور والد کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کارکنوں نے پارٹی کیلئے جدوجہد کی اور تشدد بھی سہا، محسوس ہو رہا ہے خیبرپختونخوا کے جیالے جاگ چکے ہیں، خیبرپختونخوا کے جیالے الیکشن کیلئے تیار ہیں، خیبرپختونخوا کے جیالے الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے جیالوں نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے، خیبرپختونخوا نے دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیا، خیبر پختونخوا نے قربانیاں دیں اور شہادتیں قبول کیں، خیبرپختونخوا کے عوام نظریے سے پیچھے نہیں ہٹے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی، بیروزگاری اور غربت تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، مہنگائی بڑھنے سے اسلام آباد کو کوئی پرواہ نہیں، ایک طرف معیشت دوسری طرف دہشت گردی کی لہر ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے میں اتنی تقسیم اور نفرت پہلے کبھی نہیں دیکھی، افغانستان کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں، آئینی اور جمہوری مسائل پیدا ہورہے ہیں، تمام مسائل کا حل صرف اور صرف پیپلز پارٹی نکال سکتی ہے۔
بلاول بھٹوزرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے تمام مسائل سے نکلنا ہے تو فری اینڈ فری الیکشن کرانا ہوں گے، 8 فروری کے الیکشن کیلئے یقینی بنائیں کہ کوئی انگلی نہ اٹھاسکے، الیکشن پر انگلی اٹھی تو عوام کےاربوں روپے خرچ کرنے کا کیا فائدہ، ہمیں شفاف الیکشن چاہیئیں، امید ہے صاف شفاف الیکشن ملیں گے، شفاف الیکشن نہ ہوئے تو ایک وزیراعظم بنے گا تو دوسرا دھاندلی کا الزام لگا کر دھرنا دے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن جیتنے کے بعد اپنا منشور نہیں بھولتے، پیپلز پارٹی کہہ رہی ہے کہ روٹی کپڑا اور مکان تو میرا وعدہ ہے ہم دیں گے، میں آپ کیلئے لڑوں گا، معیشت بھٹو ازم کے مطابق چلاؤں گا، فائدہ ہوگا تو عام آدمی اور غریبوں کا ہوگا، اشرافیہ اور مل مالکان کا نہیں ہوگا۔