احساس کفالت پروگرام ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

احساس کفالت پروگرام ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف : لاک ڈائون سے  متاثرہ شہریوں کی احساس کفالت پروگرام کے ذریعے مالی امداد کا معاملہ۔ لاہور ہائی کورٹ بار نے احساس کفالت پروگرام کو عدالت عالیہ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

صدر  لاہور ہائی کورٹ بار کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی کے تحت احساس پروگرام کی رقم دی جا رہی ہے، احساس کفالت پروگرام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، لاہور ہائی کورٹ بار نےاحساس کفالت پروگرام کوچیلنج کرنےکافیصلہ کیا ہے،بارعہدیداروں  نے احساس پروگرام کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


صدر لاہور ہائیکورٹ بار  نصر اللہ وڑائچ کا کہنا ہے کہ احساس کفالت پروگرام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ،بی آئی ایس پی کے تحت احساس پروگرام کو رقم دی جا رہی ہے،بینظیر انکم سپورٹ 2010ایکٹ موجود ہے،بار عہدیدار کہتے ہیں کہ  احساس کفالت پروگرام کےلیے کوئی قانون موجودنہیں ،احساس پروگرام کےذریعے دی جانیوالی امدادی رقم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں لاک ڈائون  کے باعث وکلا  کیلئے امدادی رقم مختص نہ کرنے  کے معاملے میں احساس کفالت پروگرام کے ڈی جی عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔ عدالت نے 4 جون کو سیکرٹری احساس کفالت پروگرام کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس قاسم خان نے احساس کفالت پروگرام پر سوالات اٹھا دئیے اور کہا کہ کیا احساس پروگرام کو قانونی تحفظ حاصل ہے؟ احساس کفالت پروگرام کے ڈی جی نے جواب جمع کروا دیا ۔ چیف جسٹس نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سیکرٹری کو 6جون کو طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ احساس پروگرام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ادائیگیاں کر رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت نے وکلا کے لیے فنڈز مختص نہیں کیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت احساس کفالت پروگرام کو رقم دینے کا انکشاف انکم سپورٹ ایکٹ موجود ہے۔ ادائیگیاں کفالت پروگرام کے تحت ہو رہی ہیں۔ احساس کفالت پروگرام کے تحت کس طرح ادائیگیاں ہو رہی ہیں؟۔ کیوں نہ اس کیس میں توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیں۔


 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer