خواجہ آصف کو پی ٹی آئی سے مفاہمت اور پیپلز پارٹی سے نجکاری کی حمایت کی امید

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : وفاقی وزیر دفاع و ایوی ایشن خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ  پیپلز پارٹی کو ہم پی آئی اے نجکاری پر قائل کرلیں گے، امید ہے وہ مان جائیں گے۔ پی ٹی آئی کیساتھ ایک ورکنگ ریلیشن شپ ڈیلویپ ہوسکتا ہے۔ 
وفاقی وزیر دفاع و ایوی ایشن خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مجموعی صورتحال میں مفاہمت لازمی طور پر ہونی چاہیے یہی اچھے پاکستانی کی نشانی ہے، افسوس عوام پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں 24 قسم کے ٹیکسوں کے تحت بوجھ ہے، اصولاً عوام پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ہونا چاہئے۔ ہم نے 24 قسم کے ٹیکس لگائے ہوئے ہیں جن کا بجلی یا گیس سے کوئی تعلق ہی نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ ہزاروں ارب روپیہ کی ٹیکس چوری ہورہی ہے۔ عام غریب آدمی چوری نہیں کرتا، اپر مڈل کلاس یا اس سے اوپر چوری ہوتی ہے۔ 900 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے، اسی طرح گیس چوری ہورہی ہے۔ کروڑوں لوگ اس وقت بھی بجلی، گیس اور ٹیکس چوری کرکے عام آدمی کا حق مار رہے ہیں۔ 10 بلین ڈالرز کی چوری صرف سگریٹ سے ہوتی ہے۔ 

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نجکاری بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، کیونکہ 800 ارب روپے پی آئی اے پر قرض چڑھ چکا ہے۔ وہ ایک شخص سابق دور میں بیان دے گیا کہ 180 پائلٹ جعلی لائسنس ہولڈرز ہیں، اس بیان کی وجہ سے آدھی دنیا میں ہماری فلائٹس بند ہوگئیں، ہم لگے ہوئے ہیں کہ پی آئی اے کی فلائٹس بحال کرالیں اس سے اچھی قیمت مل جائیگی۔ پی آئی اے کی نجکاری لازمی ہوچکی ہے، کیونکہ اب بہت سی چیزیں اب آگے چلی گئی ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے تو خود اچھی نجکاری کی ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی کو ہم پی آئی اے نجکاری پر قائل کرلیں گے، امید ہے وہ مان جائیں گے، پیپلز پارٹی نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے دور میں خود بہت اچھی نجکاری کی۔ پی ٹی آئی کیساتھ ایک ورکنگ ریلیشن شپ ڈیلویپ ہوسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو وزیراعظم شہباز شریف نے اچھے طریقے سے ویلکم کیا تھا۔ مفاہمت قومی ایشوز پر ہونی چاہیے، مفاہمتی عمل آگے نہیں بڑھتا تو پھر ہم کوئی اچھے پاکستانی نہیں ہونگے۔